ہر ایک کو اس کا سامنا ہوتا ہے اور متعدد افراد تو سینکڑوں بلکہ ہزاروں روپے اسے چھپانے میں لگا دیتے ہیں اور وہ ہیں سر کے سفید بال۔

سفید بال بڑھاپے کی واضح علامات میں سے ایک مانے جاتے ہیں مگر ہر ایک انہیں دیکھ کر خوش نہیں ہوتا خاص طور پر اگر وہ قبل از وقت نمایاں ہونا شروع ہوجائے۔

تاہم اگر ایسا ہورہا ہے تو اس کی وجوہات طبی سائنس کے مطابق یہ ہوسکتی ہیں۔

والدین کے بال قبل از وقت سفید ہوئے

لندن کالج یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے دوران لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے 6 ہزار سے زائد افراد کے جینومز کے گروپ سیکونس کا جائزہ اور اس کا موازنہ بالوں کی رنگت سے کیا گیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ بالوں کی رنگت میں سفید ایک جین کے نتیجے میں آتی ہے اور یہی میلانن نامی پروٹین کی مقدار آہستہ آہستہ کم کرتا ہے جو بالوں کی رنگت سیاہ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ جین 30 فیصد بالوں کی سفیدی کا باعث بنتا ہے جبکہ باقی 70 فیصد دیگر عناصر جیسے عمر، تناﺅ اور دیگر ماحولیاتی اثرات کے باعث رنگ بدلتے ہیں۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ والدین کے جینز ہوتے ہیں جو آپ کو وراثت میں ملتے ہیں۔

آٹو امیون امراض

آٹو امیون جلدی مرض الوپیسا ایراٹا بالوں میں چاندی نمایاں کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اس مرض کے دوران سر کے اوپر چھوٹے گول ہموار نشانات ابھر آتے ہیں جو کہ سر کے بالوں سے محروم کرسکتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اس مرض میں ہمارے جسم کا مدافعتی نظام بالوں کے غدود پر حملہ آور ہوجاتا ہے جس سے بال گرنا شروع ہوجاتا ہے، جب ان کی نشوونما دوبارہ ہوتی ہے تو وہ سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔

آلودہ ماحول

آلودگی اور زہریلی گیسیں بالوں کو سفید کرنے عمل تیز کردیتے ہیں۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق ہوا میں موجود آلودہ کیمیکلز ایسے نقصان دہ اجزاءکو پیدا کرتے ہیں جو میلانن کی مقدار کو نقصان پہنچا کر بالوں میں سفیدی کی رفتار بڑھا دیتے ہیں۔

ذہنی تناؤ

شدید ذہنی تناؤ اور بالوں میں سفیدی کے درمیان تعلق موجود ہے اور طبی ماہرین کے مطابق تناؤ جینیاتی وراثت کے اثرات کی رفتار کو بڑھا دیتا ہے، یعنی اگر عام حالات میں بالوں کے جلد سفید ہونے کا امکان نہیں تو تناؤ سے کوئی اثر نہیں ہوگا، تاہم اگر ایسا آپ کے جینز میں موجود ہے تو تناؤ کے باعث بال بہت تیزی سے اور قبل از وقت سفید ہوجائیں گے، ماسوائے اس صورت کہ اگر آپ تناؤ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کریں۔

سیگریٹ کے دھویں کی زد میں رہنا

آپ خود تمباکو نوشی کے عادی ہو یا گھر یا دفتر میں کوئی اور اس عادت کا شکار ہو، اس کا دھواں آپ کے بالوں کی رنگت کو متاثر کرتا ہے۔ 2013 کی ایک تحقیق کے مطابق سیگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں قبل از وقت بالوں کی سفیدی کا امکان ڈھائی گنا زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ بڑی تعداد میں نقصان دہ اجزاءکا ارگرد موجود رہنا ہے۔

آپ کی عمر

آپ بالوں میں سفیدی کے لیے ہوسکتا ہے تیار نہ ہو مگر آپ کے بال ہیں۔ میلانن کی مقدار میں عمر بڑھنے کے ساتھ کمی آتی ہے، تیس سال کے بعد ہر گزرتی دہائی کے بعد بالوں کے سفید ہونے کا خطرہ 10 سے 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ تو اگر کچھ افراد اپنے بالوں کی قدرتی رنگت طویل عرصے تک برقرار رکھنے کی صلاحیت کے حامل ہوسکتے ہیں تاہم ایسا ہو کر رہتا ہے۔ یعنی ایک وقت ایسا ہوتا ہے جب ہر ایک کے بال سفید ہوجاتے ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Riaz khan May 07, 2016 12:25am
مري بال بلكل سفيد عمر ميرا بيس سال هى كيا كرو مي
حسن May 07, 2016 08:45am
گنج پن نہ ہو بھلے بال سفید ہو جائیں