سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر میں مبینہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

خیال رہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں مبینہ عسکریت پسندوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملے ہوتے رہتے ہیں تاہم گذشتہ کچھ سالوں میں سری نگر میں ایسے حملے نہیں ہوئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ دو پولیس اہلکاروں کو شہر کے پرانے حصے میں گشت کے دوران فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا جبکہ تیسرے پولیس اہلکار کو پہلے واقعے سے کچھ ہی دیر بعد تجارتی ضلع میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

سینئر پولیس افسر غلام حسین بھٹ کا کہنا تھا کہ 'مختلف حملوں میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے'۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی فورسز نے 5 کشمیری قتل کردیئے

سری نگر میں 3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی ذمہ داری کشمیری تنظیم حزب المجاہدین نے قبول کی ہے تاہم اس حوالے سے دیگر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ مذکورہ حملے کے بعد انھوں نے شہر کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا ہے جہاں پہلے ہی ہندوستانی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سری نگر میں سیکیورٹی فورسز پر جون 2013 میں اس وقت کے ہندوستانی وزیراعظم منموہن سنگھ کی کشمیر آمد سے قبل حملہ ہوا تھا، جس میں ایک فوجی قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 8 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

گذشتہ سال سری نگر میں ٹیلی کام کمپنی کے دفاتر اور فورسز کی تنصیبات پر گرینیڈ حملے کیے گئے تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں