ذیابیطس سے بچانے والی غذا دریافت

31 مئ 2016
ذیابیطس کا ٹیسٹ — رائٹرز فائل فوٹو
ذیابیطس کا ٹیسٹ — رائٹرز فائل فوٹو

جسمانی وزن میں 10 فیصد کمی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ 90 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غذا پر سخت کنٹرول کے ذریعے ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مرض کے خطرے میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق سوپ اور ملک شیک وغیرہ پر مبنی غذائی مینیو کو کچھ ہفتے اپنا کر یہ فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

برطانیہ، ڈنمارک، فن لینڈ، ہالینڈ، بلغاریہ، اسپین، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ہونے والی اس تحقیق کے دوران ذیابیطس ٹائپ ٹو کی روک تھام کے لیے بہترین طریقے کو تلاش کرنے کا کام کیا گیا۔

ذیابیطس سے قبل کی علامات میں شکار 2300 رضاکاروں پر اس حوالے سے 2014 میں تحقیق کا آغاز کیا گیا اور انہیں 8 ہفتے تک سوپ اور ملک شیک پر مشتمل 800 کیلوریز کی غذا کا 8 ہفتے تک استعمال کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ذیابیطس کی 10 خاموش علامات

ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا کہ ان کے جسمانی وزن میں اوسطاً 11 فیصد تک کمی آئی ہے اور بلڈ گلوکوز لیول صحت مند سطح جبکہ ذیابیطس کی ممکنہ علامات ختم ہوگئیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ جسمانی وزن میں جتنی کمی ہوگی ذیابیطس کا خطرہ اتنی زیادہ مدت کے لیے دور ہوجائے گا۔

یہ تحقیق یورپین اوبیسٹی سمٹ میں بدھ کو پیش کی جائے گی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں