اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پاناما لیکس میں وزیر اعظم نوازشریف کے بچوں کے نام آنے کے بعد حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی فاروڈر بلاک میں تقسیم ہونے کے امکانات کو مسترد کردیا۔

افطار ڈنر پارٹی میں صحافیوں سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف عہدے سے کیوں دستبردار ہوجائیں؟ ابھی اس کا فیصلہ ہونا باقی ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کیسے کی جائے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی گروہ بندیوں کی افواہیں گردش کررہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مریم نواز نے 'ناراض' اراکین اسمبلی کو منا لیا

نواز شریف کے خلاف الیکشن کمیشن میں نااہلی کا کیس دائر کرنے کے بارے میں انہوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ وزیر اعظم پر کرپشن پر الزامات لگا رہے ہیں، ان کا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں ہے، وہ صرف اقتدار میں آ کر کرپشن کے ذریعے مال کمانا چاہتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو اور ان کے شوہر آصف علی زرداری برطانیہ میں سرے محل کے مالک ہیں لیکن دونوں نے ناجائز پیسے سے سرے محل خریدنے سے انکار کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سابق صدر آصف علی زردای نے 2004 میں سرے محل کے مالک ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

وزیر داخلہ نے 2008 میں سوئس بینک سے آصف علی زرداری کے 6 کروڑ ڈالر نکلوانے کا حوالہ بھی دیا۔

انہوں نے کہا کہ کیا کوئی بلاول بھٹو سے یہ پوچھ سکتا ہے کہ ان کے والد، والدہ اور خاندان نے بیرون ملک کروڑوں کے اثاثے جات کے ٹیکس ادا کیے؟

انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری دبئی میں رہائش میں اختیار کرچکے ہیں لیکن انہوں نے اب تک دبئی میں اپنے اثاثے جات ظاہر نہیں کیے، کئی سالوں سے سرکاری خزانے کو لوٹا جا رہا تھا لیکن کوئی سابق صدر کے اثاثے جات پر سوال نہیں اٹھاتا لیکن عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے شور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 5 اپریل کو وزیر اعظم نوازشریف کے بچوں کے علاوہ بے نظیر بھٹو، ان کےرشتہ دار حسن علی جعفری اور سابق وزیرداخلہ رحمٰن ملک کے نام پاناما لیکس میں آنے کا انکشاف ہوا تھا۔

مزید پڑھیں : پاناما لیکس میں مزید بڑے ناموں کا انکشاف

چوہدری نثار نے کہا کہ دنیا میں جمہوری ممالک میں انسداد بدعنوانی کے ادارے ہوتے ہیں جبکہ قومی احتساب بیورو جیسے آئینی ادارے کرپشن کو روکنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر حکومت کرپشن میں ملوث ہوتی ہے تو اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

ملک میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کے حق میں نہیں۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نہ صرف وزیر اعظم اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کے حق میں ہیں بلکہ مستقبل میں ان کے ساتھ مل کر کام بھی کرنا چاہتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ آرمی ان کو ملک کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر قبول کرسکتی ہے، اس سوال پر وزیر داخلہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آئین میں ڈپٹی وزیر اعظم کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے تصدیق کی کہ قومی اسمبلی کے کچھ اراکین کو ترقیاتی پروگرام میں فنڈز کے حوالے سے تحفظات ہیں لیکن پارٹی کے اندر فاروڈر بلاک بننے کا کوئی چانس نہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت نے کئی سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کے بعد مزید دو سال کے لیے پروٹیکشن آف پاکستان ایکٹ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملک بھر میں یکم قومی شناختی کارڈ کی تصدیقی عمل شروع کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کی تعداد کے بارے میں اندازہ لگانا قبل از وقت ہوگا، ان کی تعداد ہزاروں میں بھی ہوسکتی ہے۔

یہ خبر یکم جولائی 2016 کو شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں