لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی میں بھائی نے پسند کی شادی کرنے پر اپنی دو بہنوں کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا۔

میٹرو پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او مہر ریاض نے ڈان کو بتایا کہ ناصر حسین اپنی دو بہنوں غزالہ اور کوثر کو برادری سے باہر شادی کرنے پر قتل کرکے فرار ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتولین کے والد عطا محمد بھٹی نے اپنے بیٹے ناصر حسین کے خلاف، 22 سالہ غزالہ اور 20 کوثر کو ان کی شادی کی باضابطہ تقریب سے چند روز قبل قتل کرنے پر میٹرو پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی۔

انہوں نے کہا کہ ناصر نے گزشتہ روز اپنی دونوں بہنوں کو فائرنگ سے قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے، تاہم یہ واضح طور پر غیرت کے نام پر قتل کا کیس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ 'غیرت کے نام' پر قتل

مقتولین کے والد عطا محمد نے صحافیوں کو بتایا کہ ناصر نے سب کچھ تباہ کردیا۔

واضح رہے کہ اب تک ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے کیسز کے ملزمان، جن میں عام طور پر خاتون کو اس کے اپنے قریبی رشتہ دار ہی قتل کرتے ہیں، گرفتاری کے چند روز بعد ہی اس لیے آزاد ہوجاتے ہیں کیونکہ مقتولہ کے ورثا اسے معاف کردیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: غیرت کے نام پر قتل، انسداد عصمت دری بل اتفاق رائے سے منظور

ماڈل قندیل بلوچ کے اپنے بھائی کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل کے بعد خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور متعدد سیاستدانوں کی جانب سے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس حوالے سے سخت قوانین بنائے۔

اسی سلسلے میں 21 جولائی کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین پر مشتمل کمیٹی نے غیرت کے نام پر قتل اور انسداد عصمت دری کے دو بل متفقہ طور پر منظور کیے تھے، جن کی اگست کے اوائل میں سینیٹ سے منظوری بھی متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں