نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر نہ اٹھائے کیوں کہ یہ انڈیا اور پاکستان کا دوطرفہ مسئلہ ہے۔

مقامی اخبار انڈین ایکسپرین نے ہندوستانی وزیر مملکت برائے خارجہ امور ایم جے اکبر کے اے این آئی نیوز ایجنسی کو دیے گئے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’جہاں تک کشمیر کا مسئلہ ہے پاکستان کو اسے بین الاقوامی نہیں بنانا چاہیے کیوں کہ یہ دونوں ملکوں کا دوطرفہ مسئلہ ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے کشمیر میں ہندوستانی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے اہم ممالک میں اجاگر کرنے کے لیے 22 ارکان پارلیمنٹ کو خصوصی نمائندوں کے طور پر نامزد کیا ہے

یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں بربریت اجاگر کرنے کیلئے 20ارکان پارلیمنٹ نامزد

اس اقدام کے بعد ہندوستان کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا ہے جو ماضی میں کشمیر کو ہندوستان کا داخلی معاملہ قرار دیتا رہا ہے۔

ایم جے اکبر کا مزید کہنا تھا کہ اگر پاکستان اپنے وزراء کو دنیا کی مفت سیر پر بھیجنا چاہتا ہے تو اسے ایسا کرنے کا حق حاصل ہے۔

سیاسی تجریہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایم جے اکبر کا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے دورہ نئی دہلی سے قبل ماحول بنانے کی کوشش ہے۔

مزید پڑھیں:کرفیو کے 50 دن، ذمہ دار پاکستان ہے، وزیر اعلیٰ کشمیر

ایم جے اکبر کے بیان سے قبل کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور انہوں نے کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے تین تجاویز ان کے سامنے رکھیں۔

ان میں کشمیر کے تمام اسٹیک ہولڈرز مبینہ طور پر بشمول پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی تجویز بھی شامل تھی تاکہ کشمیر میں 51 روز سے جاری کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔

ان کی تجویز میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیر کے مسئلے کا دور حاضر کی ارضی اور سیاسی حقائق کی روشنی میں حل نکالنے کیلئے مستقل بنیادوں پر مذاکرات کیے جائیں اور ان میں پاکستان کو بھی شریک کیا جانا چاہیے۔

یہ خبر 28 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں