اولمپکس ٹیم کی گرفتاری کا حکم
زمبابوے کے صدر روبرٹ موگابے نے ریو اولمپکس میں میڈل جیتنے میں ناکامی پر پوری اولمپک ٹیم کی گرفتاری کے احکامت جاری کردیے۔
موگابے نے مبینہ طور پر زمبابوے پولیس کے کمشنر جنرل آگسٹائن چیہوری کو ہدایت کی تھی کہ جیسے ہی زمبابوین اسکواڈ اولمپکس میں شرکت کے بعد وطن واپس پہنچے، انہیں فوراً ہرارے کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا جائے۔
زمبابوے نے اولمپکس میں شرکت کیلئے 31 ایتھلیٹس پر مشتمل دستہ بھیجا تھا لیکن سب سے کامیاب ایتھلیٹ بھی آٹھویں پوزیشن سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا۔
اولمپکس میں زمبابوین دستے کی کارکردگی پر برہم موگابے نے کہا کہ ہم نے ان چوہوں پر ملک کا پیسہ ضائع کیا جنہیں ہم ایتھلیٹس کہتے ہیں، اگر آپ قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ہیں اور ہمارے پڑوسی بوٹسوانا کی طرح تانبے یا پیتل کے میڈل(مطلب چوتھی یا پانچویں پوزیشن) جیتنے ہیں تو پھر آپ نے ہمارا پیشہ ضائع کیوں کیا۔
'اگر ہم نے لوگوں کو برازیل صرف اپنا قومی ترانا گانے یا جھنڈا لہرانے کیلئے ہی بھیجنا ہے تو پھر ہم یونیورسٹی آف زمبابوے سے چند خوبصورت لڑکیوں اور خوبرو لڑکوں کو نمائندگی کیلئے بھیج دیتے ہیں۔
زمبابوے کے صدر نے کہا کہ اولمپکس ٹیم کو برازیل بھیجنے کیلئے جو رقم خرچ ہوئی وہ اسکول بنانے اور فلاحی کاموں پر خرچ ہو سکتی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں