اسلام آباد: پاکستانی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ کو باضابطہ طور پر ریفرنس بھیج دیا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق ریفرنس میں برطانیہ سے عوام کو تشدد پر اکسانے اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین نہ صرف برطانوی بلکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے بھی مرتکب ہوئے ہیں، لہٰذا ان کے خلاف برطانوی قوانین کے تحت کاروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’الطاف حسین سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا وقت آگیا‘

ریفرنس کے ساتھ بانی متحدہ کی تقریر اور عوام الناس کو تشدد پر اکسانے کے شواہد بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ الطاف حسین نے 22 اگست کو کراچی میں کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے، اور کارکنان کو میڈیا ہاؤسز پر حملے کے لیے اکسایا تھا۔

کراچی میں خطاب کے بعد الطاف حسین نے 22 اگست کو ہی امریکا میں مقیم اپنے کارکنوں سے خطاب میں بھی پاکستان مخالف تقریر کی تھی۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم الطاف حسین کو قائد کہنا چھوڑ دے،خواجہ آصف

ان تقاریر کے بعد الطاف حسین نے معافی بھی مانگی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھے اس لیے ایسی باتیں کیں جب کہ اس کے بعد ایم کیو ایم کے قائد نے پارٹی کے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے۔

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے الطاف حسین کی تقریر کے اگلے روز یعنی 23 اگست کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد کے بیانات سے لاتعلقی کا اعلان کیا اور کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں ہی رجسٹرڈ ہے اس لیے بہتر ہے کہ اب اسے آپریٹ بھی پاکستان سے ہی کیا جائے۔

23 اگست کے اعلان لاتعلق کے بعد گزشتہ ہفتے یعنی 27 اگست کو فاروق ستار نے ایک اور پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے الطاف حسین سے قطع تعلق کر دیا۔

خیال رہے کہ الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد اب تک ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین، رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین متحدہ چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

ان تقاریر کے بعد ایم کیو ایم کو ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب کہ پولیس اور رینجرز نے سندھ خصوصاً کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے متحدہ کے مرکز نائن زیرو سمیت سندھ بھر میں دفاتر کو سیل کر دیا۔

گزشتہ چند روز کے دوران غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر بنے ہوئے ایم کیو ایم دفاتر کی بڑی تعداد کو مسمار بھی کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں