سیالکوٹ: صوبہ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں ایک گینگ نے 15 سالہ لڑکی کو 'ریپ کیس واپس نہ لینے پر سزا کے طور پر' گذشتہ 5 ماہ کے دوران دوسری مرتبہ اغواء کرلیا۔

ڈسکہ کے ایک گاؤں سراں والی کی رہائشی مذکورہ لڑکی ایک مزدور کی بیٹی ہے۔

لڑکی کی والدہ کی جانب سے ستراہ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 27 اگست کی رات 5 مسلح افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے اور انھیں اور ان کے اہلخانہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے اغواء اور ریپ کا کیس واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں:رکشہ ڈرائیور پر طالبہ کے 'ریپ، بلیک میلنگ' کا مقدمہ

ایف آئی آر کے مطابق گینگ نے ایک مرتبہ پھر مذکورہ لڑکی کو اغواء کیا اور اہلخانہ کو دھمکی دی کہ وہ وہی سب کچھ دوبارہ دہرائیں گے۔

اس سے قبل ستراہ پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 365 (بی) اور 376 کے تحت گینگ کے ایک ملزم کے خلاف اغواء اور ریپ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد میں 16 سالہ لڑکی کا ریپ

خاتون کے مطابق وہ پہلے ہی ریپ اور ملزمان کو پکڑنے میں پولیس کی ناکامی پر خوفزدہ تھے اور اب گینگ نے وہی جرم دہرانے کی دھمکی دی ہے۔

انھوں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور سینئر پولیس عہدیداران سے مطالبہ کیا کہ وہ ملزمان کی گرفتاری اور ان کی بیٹی کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔

یہ خبر 31 اگست 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں