وہ دو لمحات جنہوں نے کوہلی کی زندگی بدل دی

18 ستمبر 2016
ویرات کوہلی 28 سال کی عمر میں ہی خود کو ہندوستان کا محدود اوورز کا سب سے بہترین بلے باز ثابت کر چکے ہیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی
ویرات کوہلی 28 سال کی عمر میں ہی خود کو ہندوستان کا محدود اوورز کا سب سے بہترین بلے باز ثابت کر چکے ہیں۔ فائل فوٹو اے ایف پی

مایہ ناز بلے باز اور ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی نئی سوانح حیات جاری ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے دو لمحات کا ذکر کیا ہے جس نے ان کی زندگی یکسر بدل دی۔

مئی 1998 کو ویرات کوہلی کو ان کے والد مغربی بنگال میں واقع راج کمار شرما کے کوچنگ کلینک لے کر آئے جہاں پہلی نظر میں راج کمار کو اس نو سالہ بچے کے کھیل میں کوئی خاص بات نظر نہ آئی اور وہ انہیں دیگر عام سے بچوں جیسے لگے۔

کتاب میں ذکر کیا گیا کہ وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر، ایشانت شرما، اشیش نہرا، شیکھر دھاون اور ویرات میں یکساں بات یہ ہے کہ یہ تمام کھلاڑی مغربی بنگال سے تعلق رکھتے ہیں۔

سابق آف اسپنر نے کہا کہ ہمیں پہلی نظر میں اس میں کوئی غیرمعمولی چیز نظر نہیں آئی لیکن پھر دو ایسے واقعات ہوئے جنہوں نے اس بچے کی زندگی یکسر بدل دی۔

انہوں نے بتایا کہ نو سال کی عمر میں اس بچے نے باؤنڈری سے کھڑے ہو کر ایک ایسی تھرو کی جو سیدھے وکٹ کیپر کے دستانوں میں جا پہنچی اور اس نے سب کو اپنی جانب متوجہ کر لیا، اس میں اتنی درستی اور طاقت تھی کہ ہمیں اندازہ ہو گیا کہ اس میں ایک خصوصیت ہے اور پھر ہم نے کوہلی پر توجہ دینے میں کوئی وقت ضائع نہ کیا۔

کوچنگ کلینک میں آنے کے چند دنوں بعد ویرات کوہلی ایک انڈر 14 کا میچ کھیل رہے تھے اور اس دوران ان کی جانب سے مارے گئے چھکے پر میدان میں موجود تمام لوگ دنگ رہ گئے کیونکہ اس چھکے نے ان کے معیار کی نشاندہی کر دی تھی۔

'ڈریون' کے نام سے ویرات کوہلی کی سونح حیات میں کوچنگ کلینک کے اسسٹنٹ کوچ سریش بترا نے بتایا کہ ہم پلے میکر اکیڈمی کے خلاف کھیل رہے تھے اور اس لڑکے نے ایک گیند کو انتہائی آرام سے کھیلتے ہوئے مڈ وکٹ کے اوپر چھکا مار دیا، ایک لڑکا جو ابھی دس سال کا بھی نہ تھا، اس کیلئے اس طرھ کا شاٹ کھیلنا بڑی بات تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں