ایران کی سرحدی خلاف ورزی،بلوچستان میں مارٹر گولے فائر

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2016
داغے جانے والے دو گولےایف سی کی چیک پوسٹ کے قریب گرے  — فوٹو:اے پی پی
داغے جانے والے دو گولےایف سی کی چیک پوسٹ کے قریب گرے — فوٹو:اے پی پی

کوئٹہ: بلوچستان کی سرحدی حدود میں ایران کے بارڈر گارڈز کی جانب سے 3 مارٹر گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

واقعے کے بعد فرنٹیئر کور (ایف سی) نے جائے وقوع کو محاصرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کر دیا۔

ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے داغے جانے والے دو گولے ایف سی کی چیک پوسٹ کے قریب گرے جبکہ ایک گولہ قلعہ کریم داد میں گرا۔

ایک سرکاری اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ ایرانی بارڈر گارڈز کی جانب سے داغے جانے والے گولے ضلع پنجگور میں گرے، تاہم اس واقعے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی جبکہ پاکستان کو اس سے قبل بھی اس قسم کی سرحدی خلاف ورزیوں کا سامنا رہا ہے۔

پاکستان کی ایران سمیت دیگر ممالک کے ساتھ 900 کلو میٹر طویل سرحد ہے جبکہ ان پڑوسی ممالک سے 2014 میں سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون بڑھانے اور سرحد سے دہشت گردوں کے خاتمے کا فیصلہ ہوا تھا۔

یاد رہے کہ پاک ۔ افغان سرحد طورخم پر گیٹ کی تعمیر کے معاملے کے بعد پاکستانی حکام نے غیر قانونی تجارت کے خاتمے کے لئے ایران کی سرحد پر تفتان کے مقام پر گیٹ کی تعمیر شروع کر دی تھی، ضلع چاغی میں تفتان کے مقام پر 'پاکستان گیٹ' کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔

قبل ازیں 26 مارچ 2015 کو ضلع واشک میں پاک افغان سرحد پرچیک پوسٹ کا معانئہ کرنے والے لیویز اہلکاروں پر بھی ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کی گئی تھی تاہم اس واقعےمیں کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔

اس کے علاوہ 2 اکتوبر 2015 کو ایرانی فورسز کی وردی میں ملبوس نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 4 لیویز اہلکاروں کو زخمی کر دیا تھا۔

جبکہ 22 دسمبر 2012 کے روز 11 غیر قانونی تارکین کو پاک ایران بارڈر کے قریب واقع پوتھن کے علاقے میں فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں