اسلام آباد: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے صدر ظہیر عباس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز میں بھی پاکستان ٹیم کی جانب سے کلین سوئپ کی پیش گوئی کردی ہے۔

ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 0-3 سے شکست دینے کے بعد پاکستان ٹیم کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین میچوں پر مشتمل ایک روزہ سیریز کے بعد تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز بھی کھیلی جائے گی اور ایک روزہ سیریز کا آغاز 30 ستمبر کو ہوگا جبکہ ٹیسٹ سیریز 13 اکتوبرکو شروع ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق عالمی چمپیئنزکی ورلڈ کپ مہم کا آغاز

خبررساں ادارے اے پی پی سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے سابق عظیم بلے باز ظہیرعباس کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کو ویسٹ انڈیز سے ایک روزہ سیریز میں کامیابی کے لیے کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کھلاڑیوں نے ٹی ٹوئنٹی میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اس لیے ایک روزہ سیریز کے لیے بھی ان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں'۔

آئی سی سی کے صدر نے پاکستانی اسپنرز کی تعریف کرتے ہوئے ایک روزہ سیریز میں ان کے کردار کو بہت اہم قراردیا۔

مزید پڑھیں: عماد کی ٹی ٹوئنٹی درجہ بندی میں نمایاں ترقی

انھوں نے ایک روزہ کرکٹ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'نوجوان کھلاڑیوں کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز میں مزید مواقع دینے کی ضرورت ہے'۔

ظہیر عباس نے کپتان پر زور دیا کہ وہ گزشتہ غلطیوں سے سبق سیکھیں اور کہا کہ نوجوانوں کو وقت دینے ضرورت ہے جبکہ 'آپ پوری ٹیم اور یا کپتان کو ایک ساتھ تبدیل نہیں کرسکتے ہیں'۔

ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر انوراگ ٹھاکر کے بیان کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ دن دور نہیں جب تمام ٹیمیں کرکٹ سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں