لاہور: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈی کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور دشمن کی جانب سے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لاہور میں کمبیٹ ری ایکشن ٹریننگ سنٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں ٹریننگ سینٹر میں نصب کی گئی سہولیات پر بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف نے اس موقع پر پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واضح کیا کہ کسی بھی قسم کے منفی پروپیگنڈہ کے ذریعے پاکستان کو دبایا نہیں جاسکتا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی بھی موجود تھے۔

آرمی چیف کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز ہندوستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔

ایل او سی پر فائرنگ کے تبادلے کے چند گھنٹے بعد ہی ہندوستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ 'ہندوستانی فورسز نے گذشتہ رات لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں'۔

تاہم آئی ایس پی آر نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا رنگ دینا ایک دھوکہ ہے اور پاک فوج کی جانب سے ہندوستانی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔

دوسری جانب پاک فوج نے اپنی حدود میں داخل ہونے والے ہندوستان کے ایک 22 سالہ فوجی چندو بابولال چوہان کو بھی گرفتار کرلیا، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

اس حوالے سے ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ 'نادانستہ' طور پر سرحد پار کرکے پاکستان جانے والے ہندوستانی فوجی کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے اور نئی دہلی فوجی اہلکار کی جلد از جلد رہائی کے لیے اس معاملے کو اسلام آباد کے ساتھ اٹھائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں