کابل: افغانستان کے پاکستان سے منسلک سرحدی علاقے طورخم پر پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 8 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق مسلح افراد نے رات 8 بجے طورخم کی خیبر نامی پولیس چیک پوسٹ کو گھیرے میں لے کر اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نتیجے میں چیک پوسٹ میں موجود 8 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے اور حملے کے بعد مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر موجود اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔

افغان ذرائع کا کہنا تھا کہ فورسز نے کچھ گھنٹوں تک جاری رہنے والی جوابی کارروائی کے بعد چیک پوسٹ کو دوبارہ حاصل کرلیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں فائرنگ، 2 امریکی ہلاک

تاہم رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ آور کارروائی کے دوران ہلاک ہوئے ہیں یا فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

یاد رہے کہ افغان سیکیورٹی حکام نے حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور فوری طور پر کسی بھی گروپ یا تنظیم کی جانب سے حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں امریکا کی اتحادی نیٹو افواج کے گزشتہ 13 برس سے جاری مشن کو ختم کردیا گیا ہے، جس کا آغاز 11 ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کے بعد طالبان کے خلاف جنگ سے ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خود کش حملہ: افغان طالبان نے ڈرون فوٹیج جاری کردی

یکم جنوری 2015 سے نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کو ٹریننگ اینڈ سپورٹ مشن سے تبدیل کردیا گیا، جس کے تحت تقریباً 13 ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں قیام کریں گے، ان میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔

طالبان کے خلاف جنگ کے باعث پورے ملک میں تشدد کی فضا پروان چڑھ چکی ہے اور سال 2014 میں تقریباً 3,188 افغان شہری اس جنگ کی بھینٹ چڑھے، جو اقوام متحدہ کے مطابق سب سے بدترین سال رہا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں