پاکستانی فنکاروں پر پابندی: 'میرا بیان غلط انداز میں پیش کیا گیا'

27 اکتوبر 2016
بولی وڈ اداکار اجے دیوگن — فوٹو/ فائل
بولی وڈ اداکار اجے دیوگن — فوٹو/ فائل

کچھ عرصہ قبل اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ بولی وڈ اداکار اجے دیوگن ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے حق میں ہیں، تاہم اجے دیوگن نے اب اس کی تردید کردی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق فلم ساز اور اداکار اجے دیوگن کا کہنا ہے کہ ان کا بیان تنازعہ پھیلانے کے لیے غلط انداز میں پیش کیا گیا۔

47 سالہ اجے دیوگن کے مطابق ’میڈیا نے میرا نا مکمل بیان استعمال کیا، میں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ فلمیں جن میں پاکستانی فنکار موجود ہیں اور ان کی پروڈکشن مکمل ہوچکی ہے ان پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے، لیکن ظاہر ہے تنازعہ پھیلانے کے لیے اسے غلط انداز میں پیش کیا گیا، انہوں نے میرے ساتھ اچھا نہیں کیا‘۔

اجے دیوگن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'انہیں کافی دکھ ہورہا ہے کہ ان کی آنے والی فلم ’شیوے‘ اپنے کام کی وجہ سے نہیں تنازعات کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ ’جب اس فلم کا ٹریلر جاری ہوا، سب نے اس کی تعریف کی، لیکن اگلے ہی روز اس سے متعلق اسکینڈل بن گیا اور سب اس کی بات کرنے لگے، بہت دکھ ہوتا ہے جب آپ کسی چیز پر دو سال تک محنت کرو اور لوگ اس کے بجائے ایک ایسی بات کریں جو اس سے بالکل مختلف ہے، میں نے بہت بار کوشش کی کہ اسے نظر انداز کروں لیکن ایسا نہیں ہوسکا‘۔

پاکستان اداکاروں پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’انٹرٹینمنٹ انڈسٹری معاشرے کا حصہ ہے، تو ظاہر ہے اس سے منسلک لوگوں کے خیالات ایک دوسرے سے کافی مختلف ہوں گے‘۔

واضح رہے کہ اجے دیوگن کی فلم ’شیوے‘ کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کے مدمقابل 28 اکتوبر کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں