افغان ‘مونا لیزا‘ کا 14 روزہ عدالتی ریمانڈ

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2016
شربت گل کو 2 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا — فوٹو:  علی اکبر
شربت گل کو 2 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا — فوٹو: علی اکبر

پشاور : افغان ’مونا لیزا‘ کے نام سے عالمی شہرت حاصل کرنے والی خاتون شربت گل کو جعلی شناختی کارڈ بنوانے کے الزام میں عدالتی ریمانڈ پر 14 روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا جبکہ ملزمہ نے فرد جرم سے انکار کیا۔

شربت گل کو جوڈیشل مجسٹریٹ جمیل خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کی جانب سے عدالت میں پیش کیے جانے پر شربت گل نے فرد جرم سے انکار کیا۔

شربت گل کا کہنا تھا کہ جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا الزام غلط ہے۔

سماعت کے بعد عدالت نے ملزمہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

یہ بھی پڑھیں : جعلی شناختی کارڈ: افغان 'مونا لیزا' پشاور سے گرفتار
شربت گل نے 2002 میں سامنے آنے والی تصویر سے شہرت حاصل کی تھی — فائل فوٹو
شربت گل نے 2002 میں سامنے آنے والی تصویر سے شہرت حاصل کی تھی — فائل فوٹو

خوبصورت آنکھوں سے شہرت پانے والی شربت گل کو دو روز 26 اکتوبر کو دھوکا دہی اور جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے پروفاقی تحقیقاتی ادارے نے پشاور سے گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ شربت گل اور ان کے دو بیٹوں کو جعلی شناختی کارڈ کے اجراء کا معاملہ گزشتہ سال کے شروع فروری 2015 میں سامنے آیا تھا، جب انکشاف ہوا تھا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت 3 افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کردیئے۔

نادرا کے حیات آباد آفس سے معلومات سامنے آئی تھیں کہ اعلیٰ افسران نے قواعد و قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان شہری رحمت گل کی 46 سالہ بیوی شربت گل کے ساتھ ساتھ ان کے دو بیٹوں رؤف خان اور ولی خان کو 2014 میں ایک ہی دن میں شناختی کارڈ جاری کیے۔

مزید پڑھیں : مشہور افغان خاتون کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف
شربت گل کو جب شناختی کارڈ جاری کیا گیا اس وقت ان کی عمر 46 برس تھی — فوٹو : سراج الدین
شربت گل کو جب شناختی کارڈ جاری کیا گیا اس وقت ان کی عمر 46 برس تھی — فوٹو : سراج الدین

واضح رہے کہ شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئیں تھیں اور ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی۔

اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے ان پر دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی 'مونالیزا' کے نام سے مشہور ہو ئیں۔

تاہم کئی سال بعد شربت بی بی کو پاکستانی شناختی کارڈ فراہم کرکے نادرا انھیں ایک بار پھر منظر عام پر لے آیا۔

بعد ازاں افغان خاتون شربت گل کو غیرقانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا، تاہم مقدمے میں نامزد ڈپٹی ڈائریکٹرز پلوشہ آفریدی، محسن احسان اور عماد کے مفرور ہونے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : افغان 'مونالیزا' کوشناختی کارڈ جاری کرنیوالے افسران کےخلاف مقدمہ

جبکہ ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا تھا کہ شربت گل کو شناختی کارڈ جاری کرنے والا افسر آج کل کسٹم میں بحیثیت ڈپٹی کمشنر کام کر رہا ہے اور اس نے اس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے۔

دو روز قبل 26 اکتوبر کو ایف آئی اے نے خاتون شربت گل کو جعلسازی کے الزامات کے تحت پشاور سے گرفتار کیا۔

واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

واضح رہے کہ یہ رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں کہ افغان حکومت نے شربت گل کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم تاحال اس حوالے سے کوئی اقدام سامنے نہ آسکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں