اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے سینیٹ میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر بھارت نے پاکستانی سرزمین پر سرجیکل اسٹرائیکس کی کوشش کی تو پاکستان کی مسلح افواج اس کا پوری طاقت سے جواب دیں گی۔

سینیٹ میں اپنے خطاب کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے اندر سرجیکل اسٹرائیکس کرنے کی جرات کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں بھارت کی جانب سے کیا جانے والا سرجیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا۔

یہ بھی پڑھیں: 'مودی کے ہوتے پاک-بھارت تعلقات میں بہتری کی امید کم'

خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ اور سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا مقصد کشمیریوں کی جدوجہد آزادی، بھارت کی اندرونی سیاسی کشیدگی اور جامع مذاکرات سے نظریں چرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی جدو جہد آزادی کو کراس بارڈر دہشت گردی اور دراندازی سے جوڑنے کی ناکام کوششیں کررہاہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت سفارتی سطح پر ناکامی سے دوچار ہوچکا ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں سے خوف زدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خود ارادیت حاصل کرنے کی جدوجہد میں ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیر دفاع نے سینیٹ کو بتایا کہ دسمبر 2016 تک بھارت نے مجموعی طور پر 330 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی جن میں سے 290 مرتبہ لائن آف کنٹرول جبکہ 40 بار ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔

مزید پڑھیں: پاک انڈیا کشیدگی: لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر فائرنگ

انہوں نے بتایا کہ دسمبر کے بعد سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ 'ہماری مسلح افواج نے کامیابی کے ساتھ شمالی وزیرستان سے دہشت گردوں اور ان کی محفوظ پناہ گاہوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے جو کہ بہت بڑا اعزاز ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں کا عالمی برادری نے بھی اعتراف کیا ہے'۔

مودی کے بیانات کے خلاف مذمتی قرار داد

سینیٹ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات اور دہشت گردی کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششوں کی سخت مذمت کی اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک کے دفاع اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

ایوان بالا نے بھارت کو قومی اتحاد کا واضح پیغام بھیجنے کے لیے اس حوالے سے ایک قرار داد بھی منظور کی، یہ قرار داد سینیٹر سحر کامران نے پیش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہم نے سرجیکل اسٹرائیک کی تو بھارت پاک فوج کے قصے پڑھائے گا'

قبل ازیں قرار داد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سحر کامران نے کہا کہ نریندر مودی نے جب سے بھارت کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا ہے انہوں نے پاکستان کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں امن کا خواہاں نہیں اور ہمیشہ خطے کے پر امن ماحول کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں