‘پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے‘

19 جنوری 2017
وزیر اعظم نے ناروے کی وزیر اعظم کو پاکستانی دورے کی دعوت بھی دی—فوٹو: پاکستان مسلم لیگ فیس بک
وزیر اعظم نے ناروے کی وزیر اعظم کو پاکستانی دورے کی دعوت بھی دی—فوٹو: پاکستان مسلم لیگ فیس بک

ڈیووس: پاکستان اور ناروے کے وزرائے اعظم نے باہمی تعلقات اور اقصادی تعاون بڑھانے سمیت تجارت اور سرمایہ کاری جیسے معاملات پر توجہ مرکوز رکھنے پر اتفاق کرلیا۔

وزیر اعظم نواز شریف اور ناروے کی وزیر اعظم ایماسولبرگ کے درمیان سوئٹرزلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف)کے47 ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوئی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان(اے پی پی)کی رپورٹ کے مطابق دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی تعلقات اور اقصادی تعاون بڑھانے سمیت تجارت اور سرمایہ کاری جیسے معاملات پر توجہ مرکوز رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ناروے کے تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں، پاکستانی حکومت ناروے کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانا چاہتی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت پاکستان امداد کے بجائے تجارتی و اقتصادی تعاون کی خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیلاروس کے ساتھ قریبی تعلقات چاہتے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ناروے سرمایہ کاری، تجارت اور ترقیاتی تعاون کے حوالے سے پاکستان کا مضبوط اتحادی ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

ملاقات کے دوران ناروے کی وزیر اعظم ایماسولبرگ نے کہا کہ ان کے ملک نے پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے جبکہ انہوں نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کے مواقع سے فائد ہ اٹھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے معاشی استحکام کے ذریعے انتہاپسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے سے متعلق پاکستانی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ناروے کی وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تعلقات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے لازمی ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں