پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی انتظامیہ اور ٹیموں کے مالکان کے درمیان دبئی میں ہونے والے ایک اجلاس میں رواں ٹورنامنٹ کا فائنل 5 مارچ کو لاہور میں کرانے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لاہور میں انعقاد کے حوالے سے آج دبئی میں پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی اور فرنچائز مالکان کے درمیان ملاقات ہوئی۔

پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے مقام کے تعین سے متعلق اجلاس میں فرنچائز مالکان اور چیئرمین پی ایس ایل نے تبادلہ خیال کیا جس میں فرنچائز مالکان نے اپنی ٹیموں میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں کے فائنل کے حوالے سے تاثرات سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: ‘غیر ملکی کھلاڑی آئیں یا نہیں لیکن فائنل پاکستان میں کرائیں’

اجلاس میں تمام فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان سپر لیگ 2017 کے ایڈیشن کے فائنل کا انعقاد لاہور میں ہی ہو گا جو ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہو گا۔

تمام فرنچائز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ غیر ملکی کھلاڑی آئیں یا نہ آئیں، لیکن لیگ کا فائنل لاہور میں ہی کرایا جائے گا۔

پی ایس ایل چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنی ٹوئٹ میں فائنل لاہور میں کرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل انتظامیہ اور فرنچائز مالکان نے فائنل لاہور میں کروانے کا عزم ظاہر کیا ہے اور ہم وزیر اعظم، آرمی چیف اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو قذافی اسٹیڈیم میں فائنل دیکھنے کی دعوت دیتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش، ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے کھلاڑی پاکستان آکر فائنل کھیلنے کیلئے تیار ہیں اور ان کھلاڑیوں کو اضافی 10ہزار ڈالر ادا کیے جائیں گے۔

آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کھلاڑیوں کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی کی یقین دہانی کرا چکے ہیں جبکہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھی کہا تھا کہ کھلاڑیوں کو سربراہان مملکت کی سطح کی سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

ان تین ملکوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کے روی بوپارہ نے بھی لاہور آنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے جبکہ کیون پیٹرسن کو راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

پاکستان سپر لیگ کے فائنل کیلئے ڈرافٹنگ کا عمل 22 فروری کو ایک مرتبہ پھر ہو گا۔

پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام فرنچائز مالکان نے پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانے پر حامی بھری ہے اور ہم غیر ملکی کھلاڑیوں کو پاکستان لانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں فائنل پاکستان کرکٹ کی مثالی جیت ہو گی اور جو ٹیم فائنل تک نہ پہنچی اس کے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی فائنل دکھانے کیلئے لاہور لانے کی پوری کوشش کریں گے۔

یاد رہے کہ رواں سال ایونٹ سے قبل ہی لیگ کا فائنل لاہور میں منعقد کرانے کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کو بحال کیا جا سکے۔

لیکن گزشتہ دنوں لاہور میں بم دھماکے کے بعد لیگ کے فائنل کے لاہور میں انعقاد پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا تاہم نجم سیٹھی نے عوام کی صوابدید پر فائنل کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے شائقین سے سوال کیا تھا کہ کیا غیر ملکی کھلاڑیوں کی غیرموجودگی میں بھی پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرایا جائے۔

ابھی اس معاملے پر شکوک کے بادل چھائے ہوئے تھے کہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خوش دھماکے کے بعد صورتحال مزید سنگین ہو گئی اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کےسبب شاید اس بار بھی لیگ کا فائنل نیوٹرل مقام پر کرانا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: کھیل کو عزت دو گے تو یاد رہو گے

تاہم پاکستان کے موجودہ اور سابق کھلاڑیوں نے اس سال پی ایس ایل کا فائنل ہر حال میں پاکستان میں ہی کرانے کا مطالبہ کیا تاکہ جلد از جلد انٹرنیشنل کرکٹ کو ملک میں بحال کیا جا سکے۔

گزشتہ روز ڈان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی سی سی کے پاکستان کیلئے ٹاسک فورس کے سربراہ اور انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ جائلز کلارک نے پاکستان کو محفوظ مقام قرار دیتے ہوئے لیگ کا فائنل لاہور میں ہی کرانے کی حمایت کی تھی۔

حال ہی میں پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی پی ایس ایل حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ چاہے غیر ملکی کھلاڑی آئیں یا نہ آئیں لیکن پاکستان سپر لیگ کا فائنل پاکستان میں ہی کرایا جائے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

زیدی Feb 20, 2017 04:25pm
کیا پاکستان میں فقط لاہور ھی ہے جہاں فائنل کھیلا جاسکتا ہے ؟