ویسے سننے میں تو کچھ عجیب لگے گا مگر لڑکپن میں آپ کی جو شخصیت ہوتی ہے، عمر بڑھنے پر آپ اس سے بالکل الگ فرد بن جاتے ہیں۔

یہ دعویٰ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کی اس تحقیق کا آغاز 1950 میں 14 سال کے ایک ہزار سے زائد نوجوانوں سے کیے گئے سروے سے ہوا۔

اس سروے میں ان نوجوانوں سے 6 سوالات کے ذریعے ان کی چھ شخصی عادات جیسے خود اعتمادی، مزاج کا استحکام، سیکھنے کی لگن اور دیگر کے بارے میں پوچھا گیا۔

چھ دہائیوں بعد یعنی 2013 میں ان نوجوانوں میں سے زندہ بچ جانے والوں سے وہی سوالات دوبارہ پوچھے گئے جو اب 77 سال کے ہوگئے تھے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ان افراد کے لڑکپن، جوانی اور اب بڑھاپے کی عادات بالکل مختلف تھیں۔

تحقیق کے مطابق لڑکپن میں بیشتر افراد زیادہ باشعور نہیں ہوتے، ان کی طبیعت میں اضطراب ہوتا ہے، مزاج پل پل میں بدلتا ہے اور وہ کچھ اکھڑ مزاج بھی ہوتے ہیں۔

مگر سماجی زندگی کا حصہ بننے کے چند برسوں کے بعد ان عادات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ لڑکپن اور بڑھاپے کے درمیان ایسی کوئی بھی ٹھوس مطابقت نہیں تھی اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جسم ہی نہیں بدلتا بلکہ ذہنی طور پر ہماری شخصیت بھی بالکل مختلف ہوجاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انسانی شخصیت وقت کے ساتھ ساتھ بتدریج بدلتی جاتی ہے مگر اس دوران اس کا اپنے گزرے وقت سے رشتہ بھی کمزور ہوجاتا ہے۔

ان نتائج نے محققین کو حیران کردیا کیونکہ اس سے پہلے کی رپورٹس میں یہ بتایا گیا تھا کہ انسانی شخصیت میں تسلسل ہمیشہ برقرار رہتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ مخصوص عادتیں کبھی نہیں بدلتیں۔

تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ ایک مخصوص وقت کے بعد شخصی عادات بدلنے لگتی ہیں اور انسان بالکل مختلف شخصیت کے حامل فرد کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے سائیکولوجی اینڈ ایجنگ میں شائع ہوئے

تبصرے (0) بند ہیں