راہول گاندھی الیکشن ہار گئے تو سیاست چھوڑ دوں گا، نوجوت سدھو

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2019
نوجوت سدھو کے مطابق بھارت کی معاشی ترقی میں کانگریس کا اہم کردار ہے — فائل فوٹو: ایشین ایج
نوجوت سدھو کے مطابق بھارت کی معاشی ترقی میں کانگریس کا اہم کردار ہے — فائل فوٹو: ایشین ایج

بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر اور کانگریس کے رہنما سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے اعلان کیا ہے کہ اگر راہول گاندھی انتخابات ہار گئے تو وہ سیاست ہی چھوڑ دیں گے۔

ماضی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں رہنے والے سابق کرکٹر اور ٹی وی سیلیبرٹی نوجوت سنگھ سندھو کا کہنا تھا کہ اگر کانگریس کے صدر راہول گاندھی ریاست اتر پردیش کے حلقے امیٹھی سے شکست کھا گئے تو وہ سیاست ہی چھوڑ دیں گے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام کو حب الوطنی سونیا گاندھی سے سیکھنی چاہیے۔

انہوں نے سونیا گاندھی کو ان کے شوہر راجیو گاندھی کے قتل کے بعد کانگریس کی سب سے اہم رہنما بھی قرار دیا اور یہ دعویٰ بھی کیا کہ بھارت کی زیادہ تر معاشی ترقی کانگریس کے دور میں ہی ہوئی۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایئر کرافٹ سے لے کر ہر چیز کانگریس کے دور میں بنائی اور بھارت کی 70 سالہ معاشی ترقی میں کانگریس کا بڑا کردار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی نشستوں کی دوڑ میں بی جے پی پہلی مرتبہ کانگریس سے آگے

نوجوت سنگھ سندھو کا کہنا تھا کہ بھارت میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ جو بھی بی جے پی کے ساتھ ہوگا وہی حب الوطن ہوگا جب کہ دیگر پارٹیوں کے حمایتی افراد کو دشمن اور غدار مانا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ راہول گاندھی ریاست اتر پردیش کے حلقے امیٹھی سمیت ریاست کیرالا کے حلقے سے بھی لوک سبھا کے انتخابات لڑ رہے ہیں۔

راہول گاندھی اس مرتبہ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کے وزیر اعظم کے امیدوار ہیں اور وزارت عظمیٰ کے لیے ان کا مقابلہ نریندر مودی سے ہے۔

نریندر مودی بھی 2 حلقوں سے انتخابات لڑ رہے ہیں، نریندر مودی بھی ریاست اتر پردیش کے حلقے وارانسی سے لوک سبھا کے انتخابات لڑ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں نریندر مودی ریاست گجرات سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

بھارت میں لوک سبھا یعنی ایوان زیریں کے انتخابات 11 اپریل سے شروع ہوئے اور اب تک انتخابات کے 4 مرحلے ہوچکے ہیں۔

چوتھے مرحلے کے لیے 29 اپریل کو بھارت بھر میں 72 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔

لوک سبھا کے انتخابات 7 مرحلوں میں مکمل ہوں گے اور ووٹنگ کا آخری مرحلہ آئندہ ماہ 19 مئی کو ہوگا اور 23 مئی کو ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔

انتخابات کا آخری مرحلہ 19 مئی کو ہوگا—فوٹو: رائٹرز
انتخابات کا آخری مرحلہ 19 مئی کو ہوگا—فوٹو: رائٹرز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں