معاشی استحصال کے الزام پر دنیا کے امیر ترین شخص کے خلاف بھارت میں مظاہرے

اپ ڈیٹ 16 جنوری 2020
جیف بزوز دوسری مرتبہ بھارت کے دورے پر پہنچے تھے — فوٹو: رائٹرز
جیف بزوز دوسری مرتبہ بھارت کے دورے پر پہنچے تھے — فوٹو: رائٹرز

دنیا کے امیر ترین شخص اور امریکی آن لائن اسٹور ’ایمازون‘ کے بانی جیف بزوز پر بھارتیوں کے معاشی قتل عام کے الزام میں بھارت کے درجنوں شہروں میں 14 سے 16 جنوری کے درمیان مظاہرے ہوئے۔

بھارت کے درجنوں شہروں میں مذکورہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں شروع ہوئے جب جیف بزوز اپنے تین روزہ دورے پر 14 جنوری کو بھارت پہنچے تھے۔

جیف بزوز دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ان کی مجموعی دولت 110 ارب امریکی ڈالر ہے جو پاکستانی 250 کھرب روپے کے قریب بنتی ہے۔

جیف بزوز کی دولت میں زیادہ تر اضافہ ان کے آن لائن اسٹور ’ایمازون‘ کی کمائی سے ہوئی جسے دنیا کا سب سے بڑا آن لائن اسٹور بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

جیف بزوز کے اسٹور ’ایمازون‘ کے بھارت میں بھی درجنوں اسٹورز موجود ہیں جب کہ یہ اسٹور لاکھوں مقامی دکانداروں اور کاروباری افراد کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

تاہم ’ایمازون‘ کے ساتھ کام کرنے والے بھارت کے مقامی دکانداروں نے اسٹور پر معاشی قتل عام کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے مالک جیف بزوز کے خلاف مظاہرے شروع کردیے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جیف بزوز کے 14 جنوری کو بھارت پہنچتے ہی ممبئی، دہلی، احمد آباد اور چنائے سمیت درجنوں شہروں میں ان کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔

دنیا کے امیر ترین شخص کے خلاف مظاہرے کرنے والے افراد میں زیادہ تر دکاندار اور ان کے اسٹور کے ساتھ کاروبار کرنے والے افراد شامل تھے جنہوں نے جیف بزوز کے خلاف نعرے بازی والے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

جیف بزوز کے خلاف تقریبا 300 بھارتی شہروں میں مظاہرے کیے گئے—فوٹو: رائٹرز
جیف بزوز کے خلاف تقریبا 300 بھارتی شہروں میں مظاہرے کیے گئے—فوٹو: رائٹرز

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مظاہرین نے ’گو جیف بزوز گو‘ جیسے نعروں والے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جب کہ کچھ بینروں پر دنیا کے امیر ترین شخص بھی بھارتیوں کے معاشی قتل عام کے الزامات جیسے نعرے بھی درج تھے۔

دنیا کے امیر ترین شخص کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد نے الزام عائد کیا کہ ’ایمازون‘ ان کا معاشی و مالی استحصال کر رہا ہے جس وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’ایمازون‘ سیل اور ڈسکاؤنٹ کے چکر میں انتہائی کم قیمت میں چیزیں فروخت کرتا ہے جس وجہ سے دکانداروں کو نقصان ہوتا ہے اور وہ مالی طور غیر مستحکم ہوکر کاروبار بند کر رہے ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

دوسری جانب جیف بزوز اور ایمازون نے الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا کہ امریکی آن لائن اسٹور نے بھارت کے 100 سے زائد شہروں میں اسٹورز کھولے اور لاکھوں مقامی دکانداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے جس وجہ سے مقامی افراد کی کمائی میں اضافہ ہوا ہے۔

ایمازون نے دعویٰ کیا کہ وہ 5 لاکھ دیہی اور چھوٹے دکانداروں کے ساتھ بھی مل کر کام کر رہی ہے جب کہ گزشتہ چند سال میں اب تک 50 ہزار بھارتی دکاندار ایک ارب ڈالر سے زائد کی اشیا بیرون ممالک میں فروخت کر چکے ہیں۔

’رائٹرز‘ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ بھارت بھر میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد ایمازون کے بانی نے 15 جنوری کو ایک تقریب کے دوران اعلان کیا کہ وہ اگلے چند سال میں بھارت میں مزید ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔

جیف بزوز کا کہنا تھا کہ وہ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے چھوٹے دکانوں کو ڈیجیٹل کرنے سمیت دیگر اقدامات کریں گے اور آئندہ 5 سال میں بھارت کی آن لائن خریداری کی کمائی سالانہ 10 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔

جیف بزوز نے بھارتیوں کے معاشی استحصال کے الزامات مسترد کیے—فوٹو: رائٹرز
جیف بزوز نے بھارتیوں کے معاشی استحصال کے الزامات مسترد کیے—فوٹو: رائٹرز

’رائٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ جیف بزوز کے تین روزہ بھارتی دورے کے ساتھ ہی کاروباری کمپنیوں پر نظر رکھنے والے ادارے ’کامپیٹیشن کمیشن آف انڈیا‘ (سی سی آئی) نے ایمازون کے خلاف تحقیقات شروع کردی۔

ریگولیٹر ادارے کے مطابق وہ ایمازون پر چھوٹے دکانداروں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرے گا اور یہ دیکھا گا کہ امریکی آن لائن اسٹور نے مقامی قوانین کی خلاف ورزی تو نہیں کی۔

حکومتی ریگولیٹر ادارے کی جانب سے تفتیش کا آغاز کیے جانے پر ایمازون نے کہا کہ انہوں نے مقامی قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور وہ حکومتی ادارے کو تحقیقات میں معاونت فراہم کریں گے۔

جیف بزوز اپنا تین روزہ دورہ 16 جنوری کو مکمل کرکے بھارت سے روانہ ہوئے۔

خیال رہے کہ بھارت آن لائن کاروبار کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں پر ایک ارب موبائل صارفین موجود ہیں اور وہاں پر انٹرنیٹ بھی دیگر ممالک سے سستی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

’ایمازون‘ کا شمار بھارت کے سب سے زیادہ معروف آن لائن اسٹور میں ہوتا ہے تاہم بھارت میں ’وال مارٹ‘ اور ’علی بابا‘ سمیت دیگر کئی مقامی آن لائن اسٹورز بھی کام کر رہے ہیں۔

ایمازون کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی نے بھی’ایمازون‘ کے ٹکر کا آن لائن اسٹور ’جیو مارٹ‘ متعارف کرا رکھا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند سال میں مقامی آن لائن اسٹور ایمازون کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

آن لائن خریداری کی بڑھتی مانگ کو دیکھتے ہوئے بھارت کے درمیان اور چھوٹے دکاندار اور ہوٹل بھی ڈیجیٹل ہوتے جا رہے ہیں اور اب دیہاتی دکاندار بھی کریڈٹ کارڈز وغیرہ قبول کرتے ہیں۔

جیف بزوز کے خلاف متعدد ریاستوں کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں مظاہرے کیے گئے—فوٹو: اے ایف پی
جیف بزوز کے خلاف متعدد ریاستوں کے بڑے اور چھوٹے شہروں میں مظاہرے کیے گئے—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں