دنیا کا پہلا رئیلٹی شو جس کا فاتح خلا کی سیر کرسکے گا

20 ستمبر 2020
انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن — فوٹو بشکریہ ناسا
انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن — فوٹو بشکریہ ناسا

رئیلٹی شوز تو دنیا بھر میں کافی مقبول ہیں مگر پہلی بار ایک ایسا غیرمعمولی شو ہونے والا ہے جس میں کامیابی حاصل کرنے والے کو اسپیس ایکس کے ڈراگون اسپیس شپ سے خلا میں بھیجا جائے گا۔

ڈیڈلائن کی رپورٹ کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے میڈیا پروڈکشن کمپنی اسپیس ہیرو ایک ٹی وی سیریز کی تیاریاں کررہی ہے جو پہلی ایسی سیریز ہوگی جس کی عکسبندی خلا میں ہوگی۔

اس شو کو اسپیس ہیرو کا نام دیا گیا ہے جس میں کامیابی حاصل کرنے والے فرد کو انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر بھیجا جائے گا۔

اس مقابلے میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے افراد کو حصہ لینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

اسپیس ہیرو کے چیئرمین مارٹی پوپماڈور کا ے مطابق ہم پہلی بار حقیقی خلائی تجربہ فراہم کریں گے اور خلاباز اور ارب پتی کے علاوہ ہر ایک کے پاس خلا میں جانے کا موقع ہوگا۔

یہ کمپنی دنیا بھر سے خلا میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو انتخاب کرے گی اور شو میں وہ خلا باز بننے کی تربیت کے عمل لیں گے اور اختتام پر ووٹوں کے ذریعے اس شو کو دیکھنے والے اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے۔

جب شو کے فاتح کا اعلان ہوگا تو اسے 2023 میں ناسا کے خلابازوں کے ساتھ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں جانے کا موقع ملے گا۔

شو میں اس فاتح کے سفر کے دنوں کو بھی عکسبند کے نشر کیا جائے گا۔

اس سے پہلے ماضی میں بھی کئی خلائی تھیمز پر مبنی شوز تیار کرنے کی کوشش کی گئی مگر ایک بھی نشر نہیں ہوسکا۔

مگر اسپیس پیرو کے پروڈیوسرز نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر جانے والے ایک مشن کے لیے ایک نشست کو ابھی سے حاصل کرلیا ہے۔

یہ نشست اس شو کے فاتح کے لیے ہوگی جو اسپیس ایکس کے ڈراگون اسپیس کرافٹ کے ذریعے سفر کرکے خلا میں جائے گا۔

اس نشست کے حصول اور مشن کی منصوبہ بندی کے لیے اسپیس ہیرو ایک کمپنی ایکسیوم اسپیس کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔

ایسیوم اسپیس انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کے ایک سابق پروگرام منیجر کی سربراہی میں کام کررہی ہے جبکہ خلائی سفر کے لیے تربیت بھی فراہم کرتی ہے۔

یہ کمپنی اپنے خلا میں جانے شائق افراد کے لیے اپنے موڈیول کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے جو وہ 2024 میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن سے منسلک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

وہ اپنے ابتدائی صارفین کو اگلے سال اسپیس ایکس کے ذریعے خلا میں بھیجنے کا بھی ارادہ بھی رکھتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں