پولیس افسر سے بد سلوکی پر حکومت پنجاب کا ایم پی اے کو شوکاز نوٹس، 3 روز میں جواب طلب

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2024
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے اپنے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس دیا ہے، آپ ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں—فوٹو:پی ایم ایل (ن)
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے اپنے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس دیا ہے، آپ ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں—فوٹو:پی ایم ایل (ن)

پولیس افسر یاسر نصیب کے ساتھ بد سلوکی پر پنجاب حکومت نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ممبر پنجاب اسمبلی ملک وحید کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 3 روز میں جواب طلب کرلیا۔

سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو میں مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی کو یاسر نصیب پر دباؤ ڈالتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ پولیس اہلکار نے اتوار کی رات لاہور جی ٹی روڈ پر ایم پی اے کی گاڑی کی مبینہ طور پر تلاشی لی تھی۔

ویڈیو میں رکن اسمبلی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’تم نے میری گاڑی کا دروازہ کیوں کھٹکھٹایا؟ ملک وحید نے افسر کو دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے معافی نہ مانگی تو بہت برا ہوگا‘، ویڈیو میں پولیس اہلکار کو قانون ساز سے معذرت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے’۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو ایک روز قبل واقعے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا جس پر انہوں نے کہا تھا کہ انکوائری جاری ہے اور کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر سے آج جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ مریم نواز نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور رکن پنجاب اسمبلی کو تین روز میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔

اس کے علاوہ حکومت پنجاب کی طرف جاری ایک اور پریس ریلیز میں کہا گیا کہ کہ آج متعلقہ پولیس افسر سب انسپکٹر یاسر نصیب سے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر، چیف آرگنائزر اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران سب انسپکٹر یاسر نصیب نے پورا واقعہ سنا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے یاسر نصیب سے گفتگو میں کہا کہ میں اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے والے واقعے پر بہت شرمندہ ہوں۔

مریم نواز نے گفتگو میں کہاکہ آئندہ آپ نے اپنی ڈیوٹی کرنی ہے،کسی سے نہیں ڈرنا، ذمہ داری پوری کرنے پرکبھی کسی سے معافی نہیں مانگنی، آپ کا کام یہی ہے اور آپ نے اپنا کام اچھے طریقے سے کرنا ہے، ایم پی اے ہو، ایم این اے ہو یا چیف منسٹر ہو، قانون سے بڑا کوئی نہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے اپنے ایم پی اے کو شوکاز نوٹس دیا ہے، آپ ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں۔

انہوں نے کیپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) لاہور سے سب انسپکٹر کے ٹرانسفر سے متعلق دریافت کیا اور کہا کہ ایسے کسی معاملے میں مجھ سے پوچھے بغیر کوئی ایکشن مت لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں