نامور اور سینئر اداکارمحمد احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام اپنے ملک کے خلاف بننے والی بولی وڈ فلمیں شوق سے دیکھتے بھی ہیں اور فالو بھی کرتے ہیں۔

محمد احمد نے حال ہی میں فیوچیا میگزین کو انٹرویو دیا جہاں انہوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کے زوال اور حال ہی میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کے مواد سے متعلق گفتگو کی۔

سینئر اداکار نے کہا کہ وہ بات سے متفق نہیں ہیں کہ لوگ بولی وڈ فلمیں نہیں دیکھتے، اس کے برعکس لوگ بڑے شوق سے ان کی فلموں کو دیکھتے ہیں اور فالو بھی کرتے ہیں۔

محمد احمد نے کہا کہ ہمارے ہاں لوگ ایک دوسرے سے بحث کرتے ہیں کہ ہمیں بھارت کی فلموں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، بولی وڈ فلمیں نہیں دیکھنی چاہیے لیکن سچائی یہ ہے کہ سب لوگ ان کی فلمیں دیکھتے ہیں، بلکہ وہ والی فلمیں بھی دیکھتے ہیں جس میں پاکستان کو بہت گالیاں دی جارہی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف ’مولا جٹ‘ ہی ایک ایسی فلم ہے جس نے ملک اور عالمی سطح پر پزیرائی حاصل کی۔

سینئر اداکار نے کہا کہ آج کی نسل شاہ رخ خان کو جانتی ہے لیکن وحید مراد کو نہیں جانتی، ان کاکہنا تھا کہ ہم اس حقیقت سے کتنی بھی آنکھیں چرائیں مگر یہ بات سچ ہے کہ آپ انڈیا کی فلمیں دیکھتے ہیں اور امبانی کی شادی کو بھی فالو کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ ’جا جی لے اپنی زندگی‘ کس بولی وڈ فلم کا ڈائیلاگ ہے ہماری ایسی کسی فلم کا کوئی ڈائیلاگ نہیں جو لوگوں کے ذہنوں میں نقش ہوگیا ہو سوائے ’مولا جٹ‘ کے ڈائیلاگ ’مولے نو مولا نہ مارے تے مولا نئی مردا‘ جو ہر کسی کے زبان پر تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں 13 اکتوبر 2022 میں ریلیز ہونے والی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ پہلی پاکستانی فلم تھی جسے عالمی سطح پر سب سے زیادہ اسکرینز پر ریلیز کیا گیا تھا۔

فواد خان، حمزہ علی عباسی، ماہرہ خان، حمیمہ ملک اور گوہر رشید جیسی کاسٹ پر مبنی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو امریکا، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور مختلف خلیجی ممالک کی 400 سے زائد سینما اسکرینز پر ریلیز کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں