خیبرپختونخوا کے شہر بٹگرام میں کس پل چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ساجد نواز خان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کس پل چوکی پر تعینات پولیس کانسٹیبل امجد حسین شاہ آج (منگل) صبح 4 بجے کے قریب ڈیوٹی کے دوران نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی میت کو ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام منتقل کیا گیا بعد ازاں ان کی میت کو پولیس لائن بٹگرام لایا گیا اور ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید پولیس کانسٹیبل کا تعلق ضلع ہری پور سے ہے، ان کی میت آبائی علاقے لے جائی جائے گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی، ضلع کے داخلی خارجی راستوں پر مسافروں کی اچھی طرح چیکنگ کر نے والے ضلعی پولیس اہلکاروں کے ارد گرد کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر قمر حیات نے بتایا کہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل ہزارہ نے ضلع کا دورہ کیا اور شہید پولیس اہلکار کی نماز جنازہ ادا کی۔

واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعے کو متعدد زاویوں سے دیکھ رہے ہیں کہ آیا یہ واقعہ دہشت گردوں، شرپسندوں کی جانب سے پیش آیا یا معاملہ ذاتی دشمنی کا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہم صوبے بھر میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال کو مسترد نہیں کر سکتے، پولیس چوکس ہے اور کسی بھی چیلنجنگ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

20 اپریل کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ایک کانسٹیبل شہید، دوسرا زخمی ہو گیا تھا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو ڈاکو بھی مارے گئے تھے۔

8 اپریل کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ٹاؤن کچلاک کی ایک مسجد میں دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید جب کہ 5 اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ 6 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں منجیولا چوک کے قریب دہشت گردوں کی پولیس گاڑی پرفائرنگ سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) گل محمد خان گن مین سمیت شہید اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں