بلوچستان کے علاقے ہرنائی اور دکی میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھر جانے سے 4 کان کن جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کان کن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

ہرنائی کے مائن انسپکٹر عبدالرشید ابڑو نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ہرنائی کے تحصیل شاہرگ میں کوئلہ کان کان میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس کے نتیجے میں کان میں معائنے کے لیے جانے والے پشین کے رہائشی عبدالباری اور لالی نامی کان کن جاں بحق ہوئے۔

کان کنوں کی لاشوں کو کوئلے کی کان سے نکال کر رورل ہیلتھ شاہرگ منتقل کیا گیا جہاں سے ضروری کارروائی کے بعد انہیں ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔

مائن انسپکٹر عبدالرشید ابڑو نے بتایا کہ مذکورہ لیز کو 13 نومبر 2023 کو پی ایم ڈی سی اسلام آباد کے اعلی سطحی انسپکشن ٹیم نے ہرنائی اور شاہرگ کے مائننگ لیز کے دورے کرنے کے بعد مذکورہ مائن کو بغیر اجازت مائننگ کرنے اور مائننگ کے لیے سہولیات کے فقدان کے باعث مائننگ ایکٹ 1926 کے تحت بند کرنے کے احکامات دیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ سے مذکورہ مائن بند تھی تاہم ٹھیکیدار یا مالک کی جانب سے کان کنوں کو کان کے معائنہ کے لیے بیجھا گیا تو ؕیہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا اور 2 کان کن جاں بحق ہوئے۔

دوسری جانب دکی میں بھی کوئلے کی کان میں حادثہ رونما ہوا جہاں زہریلی گیس بھر جانے سے 3 کان کن پھنس گئے۔

عبدالرشید ابڑو نے بتایا کہ دکی میں موجود ریسکیو اداروں نے فوری طور پر 2 کان کنوں کی لاشیں نکال لیں جبکہ ایک کان کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زہریلی گیس کے باعث تیسرے کان کن کا بچنا ممکن نہیں تاہم لاش نکلنے تک ہلاکت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

دونوں کان کنوں کی لاشیں مقامی ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں جن کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے اور تیسرے کان کن کو زندہ یا مردہ نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں