ایک طویل مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میکسیکو، برازیل اور افریقی ممالک میں عام پایا جانے والا پھل ایواکاڈو بلڈ شوگر سمیت میٹابولک سینڈروم سے محفوظ رکھتا ہے۔

ایواکاڈو کا پھل ناشپتی کی نسل کا ہے اور یہ پاکستان میں بھی دستیاب ہوتا ہے، یہ پھل متعدد وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے جو صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کےمطابق ماہرین نے میکسیکو سمیت دیگر ممالک کے 28 ہزار افراد پر تحقیق کی، رضاکاروں میں خواتین بھی شامل تھیں۔

ماہرین نے مذکورہ تمام رضاکاروں کے ڈیٹا اور صحت کا موازنہ ایسے افراد سے کیا جنہوں نے ایواکاڈو کو غذا میں شامل نہیں کیا تھا یا انتہائی کم مقدار میں انہوں نے پھل کا استعمال کیا۔

ماہرین نے پایا کہ جو افراد یومیہ کم سے کم 30 گرام یعنی ایک ایواکاڈو کھاتے ہیں ان میں بڑھتی عمر اور دیگر مسائل کے باوجود بلڈ شوگر میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

نتائج سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حیران کن طور پر ایواکاڈو کا پھل مردوں کے مقابلے خواتین کو بلڈ شوگر اور میٹابولک سینڈروم سے زیادہ محفوظ رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ایواکاڈو میں فائبر سمیت دیگر منرلز اور وٹامنز ہونے کی وجہ سے یہ صحت کے لیے فائدہ مند ہوتاہے اور یہ خون کی روانی کو برقرار رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ایواکاڈو مردوں کے مقابلے خواتین کو زیادہ فائدہ کیوں دیتے ہیں، تاہم اس کے دو اسباب ہوسکتے ہیں، جن میں مردوں کا سگریٹ نوشی کا زیادہ کرنا اور ان کے ہارمونز خواتین سے مختلف ہونا ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ مرد زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، جس وجہ سے ان کے جسم میں زیادہ تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جب کہ ان کے ہارمونز خواتین سے مختلف ہوتے ہیں، جس وجہ سے ایواکاڈو انہیں زیادہ فائدہ نہیں دیتے ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں