• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:08pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:05pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:08pm Isha 6:33pm

ٹی20 ورلڈ کپ 2007ء میں پاکستان کی کارکردگی پر ایک نظر

2007ء میں منعقد ہونے والے پہلے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر کا آغاز ہی کامیابی سے ہوا۔
شائع October 16, 2021 اپ ڈیٹ November 12, 2021

ٹی20 کرکٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم ہمیشہ سے ہی ایک اہم ٹیم رہی ہے، اور اس وقت بھی یہ آئی سی سی کی موجودہ ٹی20 رینکنگ میں انگلینڈ اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ 2021ء شروع ہونے کو ہے تو آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ پہلے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی کارکردگی کیسی رہی تھی۔

پہلا میچ

2007ء میں منعقد ہونے والے پہلے ٹی20 ورلڈ کپ میں پاکستان کے سفر کا آغاز ہی کامیابی سے ہوا۔ پاکستان نے پہلا میچ اسکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلا۔ یہ اسکاٹ لینڈ کا پہلا بین الاقوامی ٹی20 میچ تھا۔

اس میچ میں اسکاٹ لینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ قومی ٹیم نے یہ دعوت بخوشی قبول کی اور 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز اسکور کیے۔ جواب میں اسکاٹ لینڈ کی ٹیم 19.5 اوورز میں 120 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔

شاہد آفریدی کو 19 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کرنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

دوسرا میچ

پاکستان کا دوسرا میچ روایتی حریف بھارت کے ساتھ ہوا جس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ بھارت نے مقررہ اوورز مں 9 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز اسکور کیے۔

جواب میں اگرچہ مصباح الحق کی 53 رنز کی اننگ کے علاوہ کوئی پاکستانی کھلاڑی قابلِ ذکر اننگ نہیں کھیل سکا، مگر اس کے باوجود قومی ٹیم اسکور برابر کرنے میں کامیاب ہوگئی، اور یوں میچ کا فیصلہ بال آؤٹ پر کیا گیا جو بھارت کے حق میں رہا۔ یہ ٹی20 کرکٹ کا پہلا اور آخری بال آؤٹ تھا۔

تیسرا میچ

2007ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنا تیسرا میچ سری لنکا کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان نے شعیب ملک کے 57 اور یونس خان کے 51 رنز کی بدولت 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 189 رنز اسکور کیے۔ جواب میں سری لنکا کی ٹیم 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز ہی بناسکی۔ پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ یونس خان مین آف دی میچ قرار پائے۔

چوتھا میچ

اس ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنا چوتھا میچ آسٹریلیا کے خلاف کھیلا جس میں پاکستان نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ آسٹریلیا نے 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنائے۔ پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان نے 19.1 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔ پاکستان کی جانب سے مصباح الحق نے سب سے زیادہ 66 رنز اسکور کیے اور مین آف دی میچ قرار پائے۔

پانچواں میچ

2007ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان نے پانچواں میچ بنگلا دیش کے خلاف کھیلا۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ بنگلادیش کی ٹیم 19.4 اوورز میں 140 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے شعیب ملک اور محمد حفیظ نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان نے 19 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا۔

چھٹا میچ (سیمی فائنل)

اس ورلڈ کپ میں پاکستان نے چھٹا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا جو سیمی فائنل بھی تھا۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کے عمر گل نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان نے 18.5 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان میں ہدف حاصل کرلیا۔ پاکستان کی جانب سے عمران نذیر نے سب سے زیادہ 59 رنز اسکور کیے۔

ساتواں میچ (فائنل)

پاکستان نے 2007ء کے ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل روایتی حریف بھارت کے ساتھ کھیلا۔ اس میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 157 رنز اسکور کیے۔ پاکستان کی جانب سے عمر گل نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان کی ٹیم شروع سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور صرف مصباح الحق ہی 43 رنز کی قابلِ ذکر اننگ کھیل سکے تاہم میچ کے آخری اوور میں جب پاکستان کو جیت کے لیے آخری وکٹ پر محض 4 رنز درکار تھے تب مصباح بھی آؤٹ ہوگئے اور یوں قومی ٹیم بس چیمپئن شپ کا اعزاز حاصل کرنے سے ایک قدم دُور رہی۔


تصویر: اے ایف پی