—فوٹو: رائٹرز

تصاویر: بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف خواتین کا احتجاج

کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں مسلمان طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا۔
شائع 14 فروری 2022 11:52pm

بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں کمرہ جماعت میں طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف ملک میں احتجاج کیا گیا اور معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔

یہ معاملہ گزشتہ ماہ اس وقت دنیا بھر میں نمایاں ہوا تھا جب بھارت کی ریاست کرناٹک کے ضلع اڈوپی کے سرکاری اسکول میں طالبات پر حجاب کے ساتھ کمرہ جماعت میں داخل ہونے پر پابندی لگادی گئی تھی اور طالبات کی جانب سے اسکول کے دروازے پر احتجاج کیا گیا تھا۔

جس کے بعد مذکورہ ریاست میں دیگر اسکولوں میں بھی اسی طرح کی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں اور معاملہ عدالت تک پہنچ گیا تھا۔

بعد ازاں معاملہ اس وقت مزید سنگین صورت حال اختیار کر گیا جب ایک باحجاب طالبہ کو کرناٹک میں ہندو قوم پرست جماعتوں کے حامیوں نے گھیرنے کی کوشش کی اور نعرے بازی کی جبکہ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آئی تو بھارت اور پاکستان میں سیاست دانوں اور مشہور شخصیات نے بھی تنقید کی۔

ممبئی میں بھی خواتین کی جانب سے احتجاج کیا گیا—فوٹو: رائٹرز
ممبئی میں بھی خواتین کی جانب سے احتجاج کیا گیا—فوٹو: رائٹرز

ممبئی میں احتجاج کے دوران خواتین نے نعرے بازی کی—فوٹو: اے پی
ممبئی میں احتجاج کے دوران خواتین نے نعرے بازی کی—فوٹو: اے پی

احتجاج کے دوران خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھا تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ حجاب ہمارا آئینی حق ہے—فوٹو: رائٹرز
احتجاج کے دوران خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھا تھا جس میں لکھا ہوا تھا کہ حجاب ہمارا آئینی حق ہے—فوٹو: رائٹرز

ممبئی میں احتجاج میں بچیاں بھی شامل تھیں—فوٹو: اے پی
ممبئی میں احتجاج میں بچیاں بھی شامل تھیں—فوٹو: اے پی

ممبئی میں خواتین نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا—فوٹو: رائٹرز
ممبئی میں خواتین نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا—فوٹو: رائٹرز

کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کی بھارت بھر میں تنقید کی جارہی ہے—فوٹو: رائٹرز
کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کی بھارت بھر میں تنقید کی جارہی ہے—فوٹو: رائٹرز

بھارت کے مسلمانوں نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو مسترد کردیا—فوٹو: اے پی
بھارت کے مسلمانوں نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو مسترد کردیا—فوٹو: اے پی