Dawn News Television

اپ ڈیٹ 01 مارچ 2014 06:41pm

پاکستانی طالبان کا ایک ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان

پشاور: پاکستانی طالبان نے ہفتے کے روز حکومت کے خلاف ایک ماہ کے لیے فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کے مطابق تمام گروپوں کو جنگ بندی کا احترام کرنے اور کارروائیاں روکنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

کالعدم تنظیم کے ڈان ڈاٹ کام کو موصول ہونے والے خط میں ترجمان نے کہا 'ہر فیصلہ شوری کے اتفاق اور امیر محترم کی تائید کے ساتھ طے کرتے ہیں اور تحریک طالبان پاکستان نے نیک مقاصد اور سنجیدگی کے ساتھ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔'

ترجمان کا کہنا ہے کہ مذاکراتی عمل میں پیدا شدہ ڈیڈلاک کے خاتمے اور جنگ بندی کے لئے ہماری طرف سے اپنی مذاکراتی کمیٹی کو دی گئی تجاویز کا حکومت کی طرف سے مثبت جواب دیا گیا ہے اور ان تجاویز پر عملدر آمد کی پر اعتماد یقین دہانی کرائی جاچکی ہے۔

خط میں طالبان کے تمام گروہوں سے اپیل کی گئی کہ وہ سیز فائر کا احترام کرتے ہوئے 'جہادی' کارروائیوں سے گریز کریں۔

اعلان کے بعد طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے ڈان نیوز سے گفتگو میں کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد مذاکرات میں ڈیڈلاک ختم ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تمام طالبان گروپوں سےجنگ بندی پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔

ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے کوارڈینیٹر عرفان صدیقی نے طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مذاکراتی عمل آگے بڑھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں یہ اطلاعات میڈیا کے ذریعے ملی ہیں تاہم اگر ان میں صداقت ہے تو یہ ایک مثبت اقدام ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیزفائر کے بعد حکومت طالبان مذاکرات دوبارہ پٹری پر چڑھ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے گزشتہ سات سالوں سے پاکستانی ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا تھا جس کے دوران ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں۔

تاہم وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں حکومت کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات کے باوجود امن کی خاطر مذاکرات کو ترجیح دی جائے گی۔

مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت اور طالبان کی جانب سے کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں تاہم پے در پے دہشت گرد واقعات بالخصوص 23 ایف سی اہلکاروں کی ہلاکت کے باعث یہ تعطل کا شکار ہوگئے۔

بعدازاں پاکستانی فضائیہ نے طالبان کا گڑھ سمجھے جانے والے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کو متعدد بار جیٹ طیاروں سے نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں متعدد شدت پسند ہلاک ہوئے۔

۔—ظاہر شاہ اور متین حیدر کی اضافی رپورٹنگ کے ساتھ۔

Read Comments