Dawn News Television

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2014 09:26pm

پاکستان نے طالبان پر فضائی حملے روک دئیے، وفاقی وزیرِ داخلہ

اسلام آباد: اتوار کے روز پاکستان نے طالبان کے ٹھکانوں پر جاری فضائی حملے روکنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ حملے تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے اس اعلان کے بعد کئے گئے ہیں جس میں ٹی ٹی پی کے ترجمان نے ایک ماہ تک طالبان حملے روکنے کا اعلان کیا گیا۔

فضائی حملے روکنے کا اعلان وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کیا ہے۔

' طالبان کی جانب سے کل کے مثبت اعلان کے بعد، حکومت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری فضائی حملوں کو روک دیا جائے،' چوہدری نثار علی خان نے ایک بیان میں کہا۔بیان میں کہا گیا ہے، 'تاہم، حکومتِ پاکستان اور پاکستانی فوج ( طالبان کی جانب سے) کسی پر بھی پرتشدد کارروائیوں کا جواب دینے کا حق رکھتےہیں۔'

ہفتے کے روز ٹی ٹی پی نے حکومتِ پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی اور ایک ماہ تک سیزفائر کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب طالبان کے اس بیان کو بعض تجزیہ نگاروں نے شک کی نظر سے دیکھتے ہوئے کہا تھا طالبان کو پاکستان کی جانب سے فضائی حملوں سے شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ ایک ماہ کی مدت میں دوبارہ منظم اور سرگرم ہونے کی کوشش کریں گے۔

حکومتِ پاکستان اور تحریکِ طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی ) کے درمیان مذاکرات گزشتہ ماہ شروع ہوئے تھے لیکن یہ امن بات چیت اس وقت رک گئی تھی جب طالبان کے مہمند گروپ نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنی حراست میں چار سال سے موجود ایف سی کے 23 اہلکاروں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

اس کے بعد پاکستان ایئرفورس کے جیٹ اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے قبائلی علاقوں میں طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی تھی جس میں غیرملکی جنگجو سمیت کئی اہم طالبان مارے گئے تھے۔

اپنے بیان میں چوہدری نثار علی خان نے طالبان کی جانب سے ایک ماہ تک پرتشدد کارروائیاں نہ کرنے کے عمل کو مثبت قرار دیا تھا۔

Read Comments