غزہ میں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی، ہلاکتیں 258 ہوگئیں
غزہ شہر: حماس کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کے آپریشن پروٹیکٹو ایج میں اسرائیلی ٹینکوں کی زمینی کارروائی کے نتیجے میں اب تک 258 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کا بھی اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادراے رائٹرز کے مطابق جمعرات کی شام زمینی کارروائی میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا ہے ، جبکہ اسرائیل کے دو فوجی زخمی بھی ہیں۔
رائٹرز نے محمکہ صحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ جمعے کو تازہ زمینی کارروائی میں گیارہ فلسطینی شہری ہلاک ہوئے۔
جبکہ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اشرف القدرا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعے کو اسرائیلی فوج کے زمینی آپریشن مین سترہ شہری ہلاک ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق حالیہ ٹینک حملوں کے نتیجے میں جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک ہی خاندان کے چار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ دو افراد جنوبی قصبے بیت حنون میں ہلاک ہوئے۔
اس سے قبل تین افراد خان یونس کے مشرق میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک فلسطینی شہری شیجائیہہ میں ہلاک ہوا۔
اشرف القدرا کے مطابق جنوبی شہر رفاہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایک پانچ ماہ کے بچے سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے، جبکہ بیت حنون میں ٹینک شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اس طرح آپریشن کے گیارہویں روز اسرائیلی فوج کی فضائی اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں اب تک 258 فلسطینی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
جبکہ 1920 فلسطینی اب تک زخمی ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو رات گئے فلسطینی شہریوں کی ہلاکت پر اقوامِ متحدہ اور امریکا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بے گناہ شہریوں کی جانوں کے زیاں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے رپورٹروں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ 'مجھے نہایت افسوس ہے کہ میری اور دیگر عالمی رہنماؤں کی بارہا اپیلوں کے باوجود یہ خطرناک تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے'۔
بان کی مون نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کو بچانے کے لیے مزید اقدامات کرے۔
دوسری جانب امریکی سیکرٹری اسٹیٹ جان کیری نے بھی اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ آپریشن کو محدود کرے اور زمینی کارروائیوں میں فلسطینی ریاست کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں محتاط رہے۔
جان کیری نے اسرائیلی وزیراعظم بنجیمن نیتن یاہو سے اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں اس آپریشن میں مزید تیزی لانے سے گریز کرنے اور 2012 کے سیز فائرمعاہدے پر جلد از جلد عملدرآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
جمعرات کواسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں وزیراعظم اور وزیر دفاع نے غزہ سے اسرائیل تک موجود سرنگوں کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی ڈیفنس فورس کو زمینی کارروائی شروع کرنے کی ہدایات کی تھیں۔
اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن میں 'انفنٹری، آرمرڈ کارپس، انجینئر کارپس، آرٹلری کو فضائی اور بحری معاونت بھی حاصل ہو گی'۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو زمینی کارروائی کے آغاز کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
حماس کا کہنا ہے کہ 'اُس کی اسلامک موومنٹ اسرائیل کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے'۔
فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اپنا زمینی آپریشن بند کردینا چاہیے، کیونکہ اس سے نہ صرف مزید جانوں کا ضیاع ہوگا، بلکہ اس تنازعے کو ختم کرنے کی تمام کوششیں بھی رائیگاں جائیں گی۔
جمعرات کو زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد حماس کی جانب سےاسرائیل پر 16 راکٹ داغے گئے، جبکہ 18 راکٹوں کو اسرائیلی ڈیفنس سسٹم کی مدد سے ناکارہ بنا دیا گیا۔
اے ایف پی کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیل پر 1,155 میزائل حملوں میں سے 312 میزائل اسرائیلی ڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم کی مدد سے تباہ کر دیے گئے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے جانے والے حملے گزشتہ پانچ سال کے بدترین حملے ثابت ہوئے ہیں۔