Dawn News Television

اپ ڈیٹ 02 اگست 2014 01:35pm

کوئی بھی جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اتار سکتا، افتخار چوہدری

کوئٹہ: سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے ملک میں جمہوری نظام کو پٹٹری سے اتارنے پر کوئٹہ سے تحریک شروع کرنے کا اشارہ دیا ہے

جمعہ کی شب بلوچستان ہائی کورٹ میں اپنے اعزاز میں وکلاء کی طرف سے منعقد ایک تقریب میں وکلاء اور ججوں سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کو موجودہ جمہوری نظام کا تختہ الٹنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے.

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ 'یہ عناصر لوگوں کے جمہوری حق کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوں گے'۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ جمہوریت اور آئین کا ساتھ دیا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا کریں گے۔

افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے پانچ سال کی مدت کے دوران کئی سازشیں کی گئیں۔

پی پی پی کی حکومت کو درپیش مشکلات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگوں نے سابقہ حکومت کے دور میں جمہوریت کو کمزور کرنے کے لیئے سازشیں کی'۔

افتخار محمد چوہدری نے واضح کیا کہ غیر جمہوری طریقے سے حکومت کا تختہ الٹا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے ملک میں آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے وکلاء کی جدوجہد کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر وکلا تحریک نہیں ہوتی تو ملک میں مارشل لاء ہوتا'۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء کو ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد میں ہلاک کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں قید کیا گیا۔

انہوں نے موجودہ حکومت پر ملک میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے اور ترجیحی بنیادوں پر لوگوں کی مسائل کو حل کرنے پر زور دیا۔

وکلاء رہنما باز محمد کاکڑ، آصف رکی ایڈووکیٹ،بلوچستان ہائیکورٹ کے جج اور سینئر وکلاء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

Read Comments