Dawn News Television

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2014 04:40pm

سیاسی بحران ختم کرنے کیلیے کل سے نئے رابطوں کا اعلان

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کل سے حکومت، عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جرگے نے تینوں فریقین سے کل دوبارہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ تینوں کو کسی ایسے پوائنٹ تک لے آئیں جہاں سے مسئلے کا حل نکلے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سیاسی جرگے کا اجلاس ہو گا جس کے بعد تینوں فریقین سے سیاسی صورتحال پر مشاورت کی جائے گی تاکہ عوام کے مطالبات کے مطابق اس بھران کا حل نکالا جا سکے۔

امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ حکومت اور دھرنے کی قیادت نے سیاسی جرگے کی تجاویز کا ابھی تک تحریری جواب نہیں دیا، اگر مثبت جواب نہ آیا تو تجاویز عوام کی عدالت میں پیش کردیں گے۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں ملوث کرے جبکہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی آئین کے دائرے میں رہنے کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 67 سال گزرنے کے باوجود مفاد پرستوں نے پاکستان کو اس کی منزل سے محروم رکھا، ایک مخصوص تولے نے سیاست، جمہوریت اور معاشی اداروں کو یرغمال بنایا ہے اور یہ صورتحال 18 کروڑ عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے۔

'تحریک پاکستان کا اعلان '

سراج الحق نے نومبر میں مینار پاکستان سے نئی تحریک پاکستان چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم استحصال سے پاک پاکستان چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نئی تحریک میں تحریک پاکستان سے وابستہ بزرگ، پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور اقوام عالم میں نمایاں مقام دلانے کے خواہشمند نوجوان، کسان، مزدور، طلبہ اور خواتین شامل ہوں گی اور نئے جذبے کے ساتھ تحریک پاکستان شروع کریں گے۔

جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جاگیرداروں اور مٹھی بھر کرپٹ اشرافیہ کی حکمرانی ہے اور ہم چاہتے ہیں ملک میں عملی طور پر عوام کی حکمرانی قائم ہو جائے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے طے کیا ہے کہ ہم پاکستان میں آئین اور جمہوریت کی حفاظت کریں گے اور کسی ایسے اقدام یا تحریک کا حصہ نہیں بنیں گے جس سے آئین اور جمہوریت کو نقصان پہنچے۔

Read Comments