Dawn News Television

شائع 13 اکتوبر 2014 06:10pm

آئندہ برس کے 10 سرفہرست ٹیکنالوجی ٹرینڈ

آپ کا کیا خیال ہے کہ اگلے برس یعنی 2015 میں ٹیکنالوجی کے میدان میں کس کا راج یا ٹرینڈ زیادہ ہوگا؟ ایک ریسرچ ایجنسی گارٹنر نے ایسی دس ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کی ہے جنھیں اگلے برس نظرانداز کرنا کسی کے لیے ممکن نہیں ہوگا اور کمپنیوں کو انہیں مدنظر رکھ کر ہی اپنی سرمایہ کاری اور فیصلے کرنا ہوں گے تاکہ ان میں موجود خامیوں کو دور کیا جاسکے، ان ٹیکنالوجیز ٹرینڈ کے بارے میں جاننا آپ کے لیے ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوگا۔

کمپیوٹنگ ہر جگہ

اس وقت جب موبائل ڈیوائسز تیزی سے اپنا اثر بڑھا رہی ہیں، گارٹنر نے پیشگوئی کی ہے کہ اور اس امر کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ ان ڈیوائسز کے لیے ماحول اور تناظر کو تنوع دیا جائے، کیونکہ موبائلز اور کلائی میں پہنے جانے والی ڈیوائسز کمپیوٹنگ ماحول کا حصہ بن جائیں گے تو مجموعی ٹیکنالوجی تناظر کو مدنظر رکھ کر اس کی ضروریات کو اپنانا چاہئے، یہ آئی ٹی ادارے کے لیے بڑا انتظامی چیلنج ہوگا جو ڈیوائسز پر کنٹرول سے محروم ہوسکتی ہیں۔

انٹرنیٹ

ڈیٹا اسٹریمز اور سروسز نے ہر چیز کو ڈیجیٹلائز کردیا ہے جس سے استعمال کے چار بنیادی ماڈلز کی تشکیل ہوئی ہے، آپریٹ، توسیع، انتظام اور زر کے طور پر استعمال، ان ہی چار ماڈلز میں سے کسی ایک کا انٹرنیٹ پر اطلاق ہوتا ہے، تمام اداروں کو ان چار ماڈلز کو ہی اپنی طاقت یا اثر کے اضافے کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور خود کو محدود نہیں کرنا چاہئے۔

تھری ڈی پرنٹنگ

دنیا بھر میں اگلے برس تک تھری ڈی پرنٹرز کی شپمنٹس میں 98 فیصد تک اضافے کا امکان ہے، نئی صنعتیں، بائیومیڈیکل اور عام استعمال کی اشیاءاس بات کا اظہار کرتی رہیں گی کہ تھری ڈی پرنٹنگ حقیقی، کارآمد اور لاگت میں کمی کا سستا نسخہ ہے۔

جدید ترین، سرایت کرجانے والا اور نادیدہ تجزیہ

سسٹمز میں جمع ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ آئندہ برس مرکزی اہمیت حاصل کرلے گا، اداروں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ کس طرح بہت بڑی مقدار میں ڈیٹا کو فلٹر کرسکیں جو انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور ویئرابیل ڈیوائسز کے ذریعے ان کے پہنچے گا، اور پھر اس معلومات کو درست فرد تک صحیح وقت تک پہنچانا ہوگا۔

سیاق و سباق سے بھرپور سسٹمز

ہر جگہ پھیلی ایمبیڈڈ انٹیلی جنس کو تجزیاتی ڈیٹا کے ساتھ منسلک کرنے سے ایسا سسٹمز کی تشکیل عمل میں آئے گی جو اپنے ارگرد سے آگاہ رہ سکے گا، اپنے سیاق و سباق سے واقف سیکیورٹی اس نئی صلاحیت کی ابتدائی اپلیکشن ہے مگر مزید ٹیکنالوجیز ابھر رہی ہیں، صارف کی درخواست کو سمجھنے والی اپلیکشنز نہ صرف سیکیورٹی ردعمل کو ایڈجسٹ کررہی ہیں بلکہ وہ یہ بھی سمجھ رہی ہیں کہ معلومات کس طرح صارف تک پہنچائی جانی چاہئے۔

اسمارٹ مشینیں

گہرا تجزیہ اور آس پاس سے واقفیت سے اسمارٹ مشینوں کی دنیا کو بڑھاوا مل رہا ہے، اس بنیاد اور مسائل کا خودکار تعین کرنے والے جدید الگورتھم کے امتزاج سے ان اسمارٹ مشینوں کے سسٹمز کو ماحول کو سمجھنے، خود کے بارے میں سیکھنے اور خودکار طور پر کام کرنے کا موقع مل رہا ہے، آزمائشی خودکار گاڑیاں، ایڈوانسڈ روبوٹس، ورچوئل پرسنل اسسٹنس اور اسمارٹ مشیر اس وقت بھی موجود ہیں اور ان میں تیزی سے اضافہ بھی ہورہا ہے، جس سے نئے دور کی مشینوں کی تیاری میں مدد مل رہی ہے۔

کلاﺅڈ کمپیوٹنگ

کلاﺅڈ اور موبائل کمپیوٹنگ کے اجتماع سے ایسی اپلیکشنز کو فروغ مل رہا ہے جنھیں کسی بھی ڈیوائس کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے، جن کو دیکھ کر لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں گیمز اور انٹرپرائزز اپلیکشنز میں بیک وقت کئی اسکرینز کو استعمال کیا جاسکے گا، جبکہ ویئرایبل اور دیگر ڈیوائسز کے تجربے کو بڑھایا جاسکے گا۔

سافٹ ویئر کی وضاحت کرنے والی اپلیکشنز اور انفراسٹرکچر

سافٹ ویئر کی واضح تعریف کرنے والی نیٹ ورکنگ، اسٹوریج، ڈیٹا سینٹرز اور سیکیورٹی وغیرہ کا نظام باشعور ہورہا ہے، کلاﺅڈ سروسز میں سافٹ ویئر کونفیگریشنز اے پی آئی کالز اور اپلیکشنز کے ذریعے ہورہی ہے، جبکہ اے پی آئیز کے ذریعے فنکشنز اور مواد تک پروگرامی ترتیب کے ذریعے رسائی کا عمل بڑھ رہا ہے۔

ویب اسکیل آئی ٹی

ویب اسکیل آئی ٹی عالمی سطح پر کمپیوٹنگ کا ایک ایسا رجھان ہے جس کے ذریعے کلاﺅڈ سروسز کی تمام تر اہلیت کو ایک ادارے کی آئی ٹی سیٹنگ کے اندر فراہم کیا جاتا ہے، مستقبل میں ویب اسکیل آئی ٹی کی جانب پہلا قدم بڑھانے کے یے اداروں کو ڈویلپمنٹ اور آپریشنز کو اکھٹا کرنا ہوگا تاکہ ان تعاون سے اپلیکشنز اور سروسز کی فوری، مسلسل اور نفع بخش ڈویلپمنٹ کو برقرار رکھا جاسکے۔

سیکیورٹی اور ذاتی تحفظ

اداروں میں یہ احساس تیزی سے بڑھ رہا ہے کہ وہ سو فیصد محفوظ ماحول فراہم کرنے میں ناکام ہے، سیکیورٹی سے متعلق اپلیکشن کا ڈیزائن، ڈائنامک اور حساباتی اپلیکشن سیکیورٹی ٹیسٹ کے سات ذاتی تحفظ کا خیال رکھنے والی رن ٹائم اپلیکشن کے امتزاج سے آج کے خطرناک ڈیجیٹل ورلڈ کی ضروریات کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے، اس سے اپلیکشنز میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے نئے ماڈلز کا راستہ کھلے گا، فائر والز اور پیرامیٹرز اب زیادہ کارآمد نہیں بلکہ ہر اپلیکشن کو خودکار طور پر باشعور اور تحفظ کا احساس اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

Read Comments