'سست' مصباح کا تیز ترین ریکارڈ
ابو ظہبی: تین ہفتے قبل خراب فارم اور سست بیٹنگ کی وجہ سے ایک ون ڈے میچ میں باہر بیٹھنے والے پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے تیز ترین نصف سنچری کا ٹیسٹ ریکارڈ قائم کر دیا۔
چالیس سالہ مڈل آرڈر بلے باز نے ابو ظہبی میں آسٹریلیا کے خلاف جاری دوسرے ٹیسٹ میچ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بھی برابر کیا۔
انہوں نے میچ کے چوتھے دن پہلے تو 21 گیندوں پر نصف سنچری سکور کی اور پھر دھواں دار بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 56 گیندوں پر سنچری بھی بنا ڈالی۔
مصباح سے پہلے تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے یاک کیلاس کے پاس تھا جنہوں نے 2004 ،کیپ ٹاؤن میں زمبابوے کے خلاف 24 گیندوں پر یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
ویسٹ انڈیز کے ویو رچرڈز 1986 ، انٹیگا میں انگلینڈ کے خلاف 56 گیندوں پر تیز ترین سنچری بنانے کا عالمی ریکارڈ کے مالک ہیں۔
مصباح کے 57 گیندوں پر شاندار 101 رنز کی بدولت پاکستان نے دوسری اننگز میں 3-293 پر اننگز ڈیکلئر کر دی۔
آسٹریلیا کو میچ جیتنے کیلئے 603 رنز کا ہدف ملا ہے لیکن آج کھیل کے اختتام پر اس کے 143 پر چار بلے باز پویلین لوٹ چکے ہیں۔
نقاد اور مداح مصباح کی روایتی سست بیٹنگ پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
مصباح نے خود کو ویسٹ انڈین لیجنڈ ویو رچرڈز کے ساتھ جوڑے جانے کو ایک بڑا اعزاز قرار دیا۔
میرے خیال میں یہ میرے لئے ایک بڑا اعزاز ہے۔ میں ان جیسا نہیں ہو سکتا لیکن ان کا ریکارڈ برابر کرنے جیسے سنگ میل کو میں زندگی بھر نہیں بھلا سکوں گا'۔
مصباح کے مطابق وہ نہیں جانتے تھے کہ انہوں نے کیلاس کا ریکارڈ توڑا اور انہیں اس بارے میں ساتھی کھلاڑیوں سے معلوم ہوا۔
'جب میں 80 رنز پر کھیل رہا تھا تو کوئی میرے پاس بھاگ کر آیا اور بتایا کہ میں ریکارڈ بنانے سے محض دس گیندیں دور ہوں'۔
'اس طرح کے ریکارڈ بنانا ہمیشہ اچھا ہوتا ہے کیونکہ اس سے آپ کو اطمینان حاصل ہوتا ہے '۔
مصباح کے مطابق،ایک بلے باز کیلئے ٹیسٹ سنچری بنانا ہمیشہ خاص ہوتا ہے اور اس سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف ون ڈی سیریز کے پہلے دو میچوں میں مصباح نے صفر اور پانچ رنز بنائے تھے جس کے بعد وہ اسی میدان میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میچ سے باہر ہو گئے تھے۔
مصباح کا کہنا تھا کہ ایک کھلاڑی کی زندگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے اور 'میری زندگی میں ایسا بہت بار ہوا '۔
'آپ پر کڑا وقت آتا ہے لیکن اگر آپ کو خود پر یقین ہے اور آپ محنت جاری رکھتے ہیں تو اس کا اچھا نتیجہ سامنے آتا ہے'۔
مصباح نے مشکل وقت سے باہر نکلنے میں مدد کرنے والے اپنے آس پاس موجود تمام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
مصباح کا خیال ہے کہ ان کی تیز بیٹنگ اگلے سال ورلڈ کپ میں کافی مددگار ثابت ہو گی۔
'میرے لئے فارم میں واپس آنا اور اعتماد بحال ہونا بہت اہم تھا'۔
'بطور ٹیم ہم نے اچھا پرفارم کیا اور ہمیں ایسی پرفارمنس کی ضرورت تھی۔ یہ اس لئے بھی اہم ہے کہ اس سے ہمیں ورلڈ کپ سے پہلے اعتماد اور تحریک ملی '۔