کھیل

'پاکستان کی سب سے بہترین جیت'

مصباح نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریزمیں وائٹ واش کو پاکستان کی 'سب سے بہترین' کامیابی قرار دیا ہے۔

ابو ظہبی: کپتان مصباح الحق نے تین اہم باؤلرز کی عدم موجودگی میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 0-2 سے وائٹ واش کو پاکستان کی 'سب سے بہترین' کامیابی قرار دیا ہے۔

اسٹار اسپنر سعید اجمل، صف اول کے تیز باؤلر جنید خان اور وہاب ریاض کی غیر موجودگی میں پاکستان نے ابو ظہبی میں آسٹریلیا کو 356 رنز سے ہرایا، جو پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی جیت ہے۔

اجمل اپنے باؤلنگ ایکشن کی وجہ سے معطل ہیں جبکہ ریاض اور خان زخمی ہیں۔

یہ 20 سال میں پہلا موقع ہےکہ جب پاکستان نے آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی اور یہی وجہ ہے کہ مصباح اسے 'سب سے بہترین' قرار دے رہے ہیں۔

پاکستان کی دوسری بڑی کامیابی 2012 میں انگلینڈ کو متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر 0-3 سے وائٹ واش تھا۔

'دونوں سیریز کا موازنہ کرنا بہت مشکل ہے، لیکن دیکھا جائے تو انگلینڈ کے خلاف ہمارا باؤلنگ اٹیک زیادہ بہتر تھا، اس مرتبہ ناتجربہ کار باؤلنگ لائن کے ہوتے ہوئے کوئی بھی یہ نہیں سوچ رہا تھا کہ ہم آسٹریلیا کو اس طرح شکست سے دوچار کریں گے، لہٰذا اس بنیاد پر ہم موجودہ سیریز میں فتح کو زیادہ تاریخی قرار دے سکتے ہیں'۔

موجودہ سیریز سے پہلے صرف دو ٹیسٹ میچوں کا تجربہ رکھنے والے اسپنر ذوالفقار بابر اور ڈیبیو کرنے والے یاسر شاہ نے کُل 26 وکٹوںکا بٹوارا کیا۔

چودہ ٹیسٹ میچوں میں فتح کے ساتھ ہی مصباح پاکستان کے کامیاب ترین کپتانوں عمران خان اور جاوید میاں داد کی صف میں کھڑے ہو گئے ہیں۔

آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں ناکامی کے بعد ٹیسٹ سیریز جیتنے کو مصباح نے ٹیم کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔

مین آف دی میچ قرار پانے والے مصباح کا مزید کہنا تھا 'میرے خیال میں ہمیں جیت کا یقین تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے پرفارم کیا۔ جس طرح بطور بیٹنگ یونٹ ہم نے کھیلا،آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہمیں خود پر اعتماد تھا اور ہماری پرفارمنس کی وجہ یہی اعتماد ہے'۔

آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں میں 468 رنز بنانے والے مڈل آرڈر بلے باز یونس خان کو مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ انہوں نے دبئی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچری بنائی جبکہ یہاں ابو ظہبی میں وہ ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔

مصباح کا مزید کہنا تھا کہ فرنٹ لائن باؤلرز کی غیر حاضری میں بہت مشکل دکھائی دے رہا تھا لیکن سب نے اچھا کھیلا اور یہ بہت شاندار ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف کامیابی سے پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے سے تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے اور پاکستانی کپتان اس ترقی سے بھی بہت خوش نظر آتے ہیں۔

'رینکنگ میں اوپر جانا بہت اچھا ہے اس سے آپ کو بہت اعتماد حاصل ہوتا ہے ۔ میرے خیال میں اس حوالے سے اچھی بات یہ ہے کہ ابھی ہم نے ایک اور ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہے۔۔۔ اگر ہم اسی انداز میں کھیل جاری رکھ سکے تو ورلڈ کپ میں ہمیں بہت مدد ملے گی'۔

پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچ کھیلنا ہیں اور سیریز کا پہلا میچ ابو ظہبی میں اتوار 9 نومبرسے شروع ہو گا۔