دہشت گردی کیخلاف جنگ افغانستان کیساتھ ملکر لڑنے کا عزم
لندن: وزیر اعظم نواز شریف نے دہشت گردی کو مشترکہ دشمن سمجھتے ہوئے اس کے خلاف جنگ پڑوسی ملکوں کے ساتھ مل کر لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
افغانستان کے بارے میں بین الاقومی کانفرنس لندن میں شروع ہوگئی جس سے افغان چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے افتتاحی خطاب کیا۔
اس موقع پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے افغانستان کو تنہا نہ چھوڑنے کی یقین دہانی کرائی۔
برطانوی سیکریٹری خارجہ فلپ نے کہا کہ افغانستان نئے عہد میں داخل ہو رہا ہے اور اسے آنے والے دنوں میں کڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لندن میں افغانستان کے حوالے سے منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان افغان عوام سے مکمل یکجہتی رکھتا ہے۔
اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور شیف ایگزیکٹو افسر عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم افغان حکومت کے مستقبل کے لائحہ عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے افغان صدر سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جامع اور دیرپا شراکت پر اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور ہم نے دہشت گردی سے مشترکہ دشمن کے طور پر لڑنے کا عزم کیا۔
اس موقع پر امریکی اسٹیٹ سیکریٹری جان کیری نے وعدہ کیا کہ افغانستان سے افواج کے انخلا کے باوجود امن کے قیام کے سلسلے میں امریکا اور اتحادی افغانستان کی حمایت اور تعاون جاری رکھیں گے۔
کیری نے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھنے اور مشترکہ حکومت بنانے پر غنی اور عبداللہ کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ افغانستان کی ترقی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
کانفرنس میں پچاس ممالک اور ادارے شریک ہیں لیکن اس میں افغانستان کے لئے کسی نئی امداد کے وعدے کی توقع نہیں ہے تاہم امید ہے کہ شریک ممالک پچھلے وعدے نبھانے کا عزم دہرائیں گے۔
صدر اشرف غنی نے کہا کہ ہم کرپشن کے خاتمے،سیکیورٹی میں بہتری، بہتر رطز حکمرانی و تجارت بڑھانے کے ساتھ ساتھ خودانحصاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا چاہتے ہیں۔