کھیل

یونس پاکستان کی ورلڈ کپ میں جیت کیلئے پرامید

تجربہ کار بلے باز یونس خان ایک روزہ ٹیم میں واپسی پر خوش، ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم۔

دبئی: تجربہ کار پاکستانی بلے باز یونس خان نے ایک روزہ ٹیم میں واپسی پر خوشی کا اظہار کیا ہے جس سے ان کی آئندہ سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے عالمی ایونٹ میں شرکت کی امیدیں روشن ہو گئیں۔

37 سالہ بلے باز کو آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے ایک روزہ ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا تاہم آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شاندار کارکردگی کی بدولت وہ ناصرف کیویز کے خلاف ایک روزہ ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے بلکہ ساتھ ساتھ انہیں ورلڈ کپ کے ابتدائی 30 رکنی دستے میں بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

یونس نے امید ظاہر کی کہ وہ ٹیم میں واپسی سے انصاف کرتے ہوئے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں ٹیم میں واپسی پر بہت خوش ہوں۔

گزشتہ چھ سال سے ایک روزہ کرکٹ میں سنچری اسکور نہ کرنے والے بلے باز نے امید ظاہر کی کہ وہ ناصرف سیریز بلکہ ورلڈ کپ میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں گے۔

نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز برابر ہونے کے بعد یونس نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان کیویز کو ایک روزہ میچوں کی سیریز میں شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔

’ہم یہ سیریز بانٹنا نہیں چاہتے، مجھے امید ہے کہ پاکستان ایک روزہ میچوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ ہماری ایک روزہ ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، سب نے دیکھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں کیا ہوا، 50 اوورز کی کرکٹ میں ہمارے پاس کچھ بہترین کھلاڑی ہیں جو میرا خیال ہے کہ پاکستان کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے‘۔

اس موقع پر یونس نے نمبر تین پوزیشن پر کھیلنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

’جب سے میں نے عالمی کرکٹ کھیلنا شروع کی، ایک روزہ کرکٹ میں میری پوزیشن تبدیل ہوتی رہی ہے، مجھے ہمیشہ خوشی ہوتی ہے کہ میں ابتدائی نمبروں پر بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان ی جیت میں مرکزی کردار ادا کروں‘۔

یونس نے پاکستانی بیٹنگ کی حالیہ شاندار کارکردگی اور اس کی بدولت فتوحات پر کوشی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری باؤلنگ لائن اپ میں لیجنڈری فاسٹ باؤلر تھے جو میچ ونرز تھے، بہت کم مواقعوں پر ایسا ہوتا تھا کہ بیٹنگ لائن میچ جتوا کر دے بلکہ اکثر باؤلنگ لائن ہی اصل فرق ثابت ہوتی تھی۔

تجربہ کار بلے باز اس موقع پر 1992 ورلڈ کی تاریخ دہراتے ہوئے پاکستان کی ورلڈ کپ میں فتح کے لیے پرامید دکھائی دیے۔

’ہمارے ورلڈ کپ میں بہت اچھے چانسز ہیں کیونکہ ہماری ٹیم میں ایسے کھلاڑی ہیں جو وہاں اچھا پرفارم کر سکتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جنوبی افریقہ کو اسی کی سرزمین پر شکست دی اور یہی وجہ ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے ورلڈ کپ میں جیت کے لیے بہت اچھے امکانات ہیں۔