پاکستان

ن لیگ رکن اسمبلی کا سوئی ناردرن گیس کی ٹیم پر مبینہ تشدد

ایس این جی پی ایل کی ٹیم واجبات کی عدم ادائیگی پرنوابزدہ مظہر خان کے بھائی کے گھرکا کنکشن کاٹنے پر تشدد کا نشانہ بنی۔

گجرات: حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی نوابزدہ مظہر علی خان کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی ریکوری ٹیم پر مبینہ تشدد اور دھمکیاں دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق ایس این جی پی ایل کی ٹیم واجبات کی عدم ادائیگی پر جب نوابزدہ مظہر علی خان کے بھائی کے گھر ان کا گیس کنکشن کاٹنے پہنچی، تو رکن اسمبلی نے ان پر مبینہ طور پر تشدد کیا۔

دوسری جانب نوابزدہ مظہرعلی خان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایس این جی پی ایل کی جانب سے 'گھڑی ہوئی کہانی' قرار دیا ہے۔

ایس این جی پی ایل کے ریجنل مینیجر کبیر احمد نے ڈان کو بتایا کہ واجبات کی عدم ادائیگی پرریکوری ٹیم منگل کو کوٹھی نواب صاحب کمپاؤنڈ پہنچی، تاکہ کمپاؤنڈ میں واقع دو گھریلو کنکشنز کاٹے جاسکیں جو رکن اسمبلی مظہر علی خان کے بھائی کی ملکیت ہیں اور ان پر بالترتیب 114,000 روپے اور 99,260 روپے کے واجبات ہیں۔

ٹیم نے کنکشن کاٹ دیئے تاہم ایک شخص نے انھیں روکا اور میٹردوبارہ لگانے پر اصرار کیا اور یقین دلایا کہ واجبات چوبیس گھنٹوں کے اندر ادا کردیئے جائیں گے۔

جب ٹیم اگلے دن پہنچی تو انھیں بتایا گیا کہ 114,000 روپے کے واجبات ادا کردیئے گئے ہیں، جس پر ٹیم نے 99,260 روپے کے واجبات کے بارے میں سوال کیا۔

احمد کے مطابق رکن اسمبلی مظہر خان جو اس وقت گھر میں موجود تھے، ریکوری ٹیم کے ایک سینیئر آفیشل گل رضوان پر برس پڑے اور انھیں دھمکیاں دیں، جبکہ کمپاؤنڈ میں داخلے پر انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

ایس این جی پی ایل ایمپلائز یونین نے رکن اسمبلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

جب ایم این اے نوابزادہ مظہر علی خان سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے دعویٰ کیا کہ ریکوری ٹیم پر تشدد نہیں کیا گیا اور نہ ہی انھوں نے ان کو دھمکیاں دی ہیں۔