Dawn News Television

شائع 22 جنوری 2015 01:49pm

پہاڑوں کے مقابل کھڑی انسانی چٹانیں

پہاڑوں کے مقابل کھڑی انسانی چٹانیں

سارہ فرید

ٹیکسلا کے گردو نواح میں موجود چونے کی کانوں میں دھماکوں کی آوازیں اکثر سنائی دیتی ہے۔ مزدوروں کا ایک گروپ ہمیشہ ان پہاڑی سلسلوں میں کام میں مصروف دیکھائی دیتا ہےجواپنے گزر بسر کیلئےیہاں مشکل ترین کام کرتے ہیں۔

پہاڑوں سے خام مال حاصل کرنے کیلئے اکثر مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے تاہم ٹیکسلا میں پہاڑوں کی کٹائی کا بیشترکام مزدور اپنے ہاتھوں سے ہی کرتے ہیں۔

ٹیکسلا کے ان پہاڑیوں سے حاصل ہونے والے پتھر اور دیگر خام مال کنسٹرکشن کے کاموں میں استعمال کیا جاتا ہے اور یہ اسلام آباد، راولپنڈی جبکہ کے پنجاب کے دیگرعلاقوں اورخیبر پختونخوا میں بھی بھیجا جاتا ہے۔

پہاڑکے جس حصے سے خام مال یا پتھر درکار ہوتے ہیں وہاں پر پہلے مزدور ڈرل کے ذریعے سے سوراخ کرتے ہیں تاکہ ان میں احتیاط کے ساتھ بارود بھرا جاسکے۔ بارود بھرنے کے بعد دھماکوں کے ذریعے سے ضرورت کے سائز کے مطابق پتھر حاصل کئے جاتے ہیں اور پھرمزدوراس خام مال کو مزید استعمال کے قابل بناتے ہیں۔

پہاڑوں کوتوڑنے میں استعمال ہونے والی مشینری اوردیگر سامان یہاں پر کام کرنے والوں کو متاثر بھی کرتا ہے۔ یہاں کے مزدوربڑے ہتھوڑوں کی مدد سے کسی قسم کے بھی انتہائی سخت پتھروں کو چکنا چور کردیتے ہیں جس کے بعد ان حاصل کئے گئے ٹکروں کو ایک شاول مشین کے ذریعے (اس مشین کے ساتھ ایک ربربلٹ چل رہا ہوتا ہے) اس خام مال کو ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں میں منتقل کیا جاتا ہے تاکہ خام مال کو اس کی ضرورت کے مقام پر پہنچایا جاسکے۔ یہاں سے حاصل ہونے والا خام مال قریبی اضلاع میں سیمنٹ بنانے والے کارخانوں اورکنسٹرکشن کے مقامات تک پہنچایا جاتا ہے۔

یہاں کام کرنے والے اکثر مزدور پختون اورافغان ہوتے ہیں جو اپنے علا قوں سے دور یہاں کام کاج کیلئے آتے ہیں تاکہ اپنا اور اپنے خاندان والوں کیلئے بنیادی زندگی کی ضروریات خرید سکیں۔ ٹیکسلا کے گردو نواع میں پہاڑوں پر کام کرنے والے مزدوروں میں مشینری چلانے والے مزدوروں کے مقابلے میں دھماکہ کیلئے بارود استعمال کرنے والے ماہر مزدوروں کو زیادہ اجرت دی جاتی ہے۔

Read Comments