Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2015 08:25pm

جماعۃ الدعوۃ سرگرمیاں جاری رکھے گی، ترجمان

جماعۃ الدعوۃ نے ترجمان دفتر خارجہ کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی دباﺅ پر ہندوستان کو 'خوش' کرنے کے لئے جماعة الدعوة کے خلاف ایسے بیانات دیے جا رہے ہیں جبکہ تنظیم پاکستان میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا جمعرات کے روز کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت جماعۃ الدعوۃ سمیت تمام کالعدم تنظیموں کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔

دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ نے جن جماعتوں پر پابندی لگائی ان کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: جماعۃ الدعوۃ کے اثاثے منجمد

انہوں نے بتایا کہ حافظ سعید پر بھی بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری کے پاکستان کے اپنے حالیہ دورے کے دوران بھی اس معاملے پر بات چیت ہوئی تھی۔

اپنے ایک بیان میں ترجمان جماعۃ الدعوة نے کہا کہ لاہو ر ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں اقوام متحدہ کی پابندیوں کے معاملات زیر بحث رہے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ اور سپریم کورٹ کی طرف سے واضح طور پر فیصلے دیئے جا چکے ہیں کہ جماعۃ الدعوة پر پاکستان میں کوئی پابندی نہیں اور اسے ملک میں رفاہی و فلاحی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جماعۃ الدعوة پاکستان ملک میں دعوتی، تبلیغی و رفاہی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

وزارت داخلہ کے اہلکار نے گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ حکومت کالعدم جماعۃ الدعوۃ اور کالعدم حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور ہندوستان کی جانب سے حافظ سعید کی سربراہی میں کام کرنے والے "فلاحی" ادارے جماعۃ الدعوۃ کا تعلق کالعدم "لشکر طیبہ" سے بتایا جاتا رہا ہے۔

لشکر طیبہ کو 2008 میں ہندوستان میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دیا جاتا رہا ہے۔

Read Comments