Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 جنوری 2015 07:13pm

واہ خودکش بمبار لال مسجد کا طالب علم تھا

ٹیکسلا: ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ رواں ہفتے منگل کو واہ کینٹ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑانے والا خودکش حملہ آور کوثر علی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی لال مسجد کا طالب علم تھا۔

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے میں ملوث ہونے کے شک میں جمعرات کو متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔

گرفتار شدگان کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، جن میں سے دو واہ خود کش حملہ آور کے بھائی بتائے گئے۔

دونوں بھائیوں کو رات گئے فتح جنگ کے قریب ان کے آبائی گاوں جبی کسراں سے گرفتار کیا گیا۔

خودکش حملہ آور کوثر علی کی بیوی، تین بھائی اور بہن فیصل آباد میں رہائش پذیر ہیں، جبکہ اس کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ کوثر تین ماہ قبل گھر چھوڑ کر چلا گیا تھا جس کے بعد اس نے اپنی بیوی سمیت گھر کے کسی فرد سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

پولیس کے مطابق کوثرعلی کا ایک بھائی قتل کے جرم میں اٹک جیل میں قید ہے۔

اس کے دو بھائی مزدوری کرتے تھے، جبکہ ایک رکشہ چلاتا تھا۔

دوسری جانب حملہ آور کی لاش کو ڈی این اے کے نمونے حاصل کرنے لیے سرد خانے منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ منگل کو جی ٹی روڈ پر واہ کے قریب ایک مبینہ خود کش حملہ آور نے پولیس کے روکے جانے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پشاور سے راولپنڈی آنے والی بس میں سوار تھا، جی ٹی روڈ پر واہ چیک پوسٹ کے قریب پولیس کے روکے جانے پراس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

Read Comments