Dawn News Television

شائع 30 جنوری 2015 07:39pm

پیٹرول استعمال کریں یا سی این جی؟

پاکستان میں دہائیوں سے پیٹرول سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ایندھن رہا۔ تاہم 90 کی دہائی میں سستے ایندھن کے طور پر کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کو متعارف کروایا گیا جس کے بعد متعدد گاڑی بنانے والوں نے سی این جی پر چلنے والے ماڈلز کو متعارف کروایا جن میں درمیانے درجے اور بڑی گاڑیاں بھی شامل تھیں۔

دسمبر 2014 کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 30 لاکھ سے زائد ایسی گاڑیاں موجود ہیں جو سی این جی پر چل رہی ہیں۔

تاہم 2010 کے بعد سے گیس کی سخت قلت کے باعث سی این جی انقلاب بحران کا شکار ہوگیا۔ بعدازاں اسٹیشنز کے لائسینس جاری کرنے کا عمل روک دیا گیا جب کہ گاڑیوں اور رکشوں میں سی این جی کٹس کی درآمد بھی محدود کردی گئی۔اس صورت حال اور بچے کچھے سی این جی اسٹیشنز پر لبمی قطاروں کے باوجود صارفین نے سی این جی ہی کو ترحیح دی کیوں کہ پیٹرول مہنگا ہونے کے باعث ان کی گرفت سے باہر ہوچکا تھا۔

تاہم گزشتہ چھ ماہ کے دوران بین الاقوامی منڈی میں پیٹرول کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی جس کے بعد پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمتوں میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

پاکستان میں پیٹرول کا نرخ ایک موقع پر 115 روپے فی لیٹر سے بھی زیادہ تھا جو اب کم ہوکر تقریباً 79 روپے فی لیٹر ہوچکا ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں ان میں مزید کمی کا بھی امکان ہے جبکہ ملک میں سی این جی کی قیمتیں 71 سے 76 فی کلو کے درمیان ہیں۔

اب پاکستانی عوام اس کشمکش کا شکار ہیں کہ آیا پیٹرول استعمال کریں یا سی این جی؟ اوسطاً ایک گاڑی ایک لیٹر پیٹرول پر 15 کلو میٹر چلتی ہے جبکہ ایک کلو سی این جی پر 16 کلو میٹر سفر طے کیا جاسکتا ہے۔ پیٹرول سے سی این جی پر منتقلی سے آپ کو صرف 0.7 فی کلو میٹر کی بچت ہوگی۔ جبکہ سی این جی پر چلنے کے باعث گاڑی کی دیکھ بھال میں خرچ ہونے والے پیسوں سے موجودہ صورت حال میں سی این جی مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ پیٹرول کے استعمال سے لمبی لمبی لائنوں سے اجتناب کے باعث آپ کے وقت کی بھی بچت ہوگی۔ ان ہی تمام عوامل کے باعث سی این جی اپنی اپیل کھو رہی ہے۔

Read Comments