سانحہ بلدیہ کیس: تفتیشی افسر کی گرفتاری کا حکم
کراچی: سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہ ہونے پر تفتیشی افسر کی گرفتاری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔
نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق ہفتےکو کراچی کی ماتحت عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تفتیشی افسر سب انسپکٹر جہانزیب کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردئیے۔
یاد رہے کہ کیس کی گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا تھا کہ وہ گواہوں کے بیانات کی کاپی پراسیکیوٹر اور وکیل صفائی کو پیش کریں تاہم اس حکم پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، جبکہ آج سماعت کے دوران تفتیشی افسر جہانزیب خود بھی پیش نہیں ہوئے۔
جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اور تنخواہ روکنے کا حکم بھی دے دیا۔
واضح رہے کہ گیارہ ستمبر 2012 کو بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آگ لگنے سے ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رواں ماہ سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کی جانب سے سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کیس کی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اس واقعے میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) ملوث تھی، تاہم ایم کیو ایم نے اس سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے جے آئی ٹی پر اعتراضات اٹھائے تھے۔
مزید پڑھیں:سانحہ بلدیہ رپورٹ:فوج نےاعتراضات مسترد کردیئے
مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران کیس سے دستبردار ہونے والی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر شاذیہ ہنجرا بھی عدالت پہچیں اور اپنے استعفیٰ سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ دستبرداری سے متعلق اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ شازیہ ہنجرا نے 16 فروری کو تفتیشی افسرکی جانب سے تعاون فراہم نہ کرنے پر بلدیہ ٹاؤن کیس سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں:سانحہ بلدیہ: سرکاری وکیل کیس سے علیحدہ
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مقدمے میں تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر کے درمیان ہم آہنگی ہونا ضروری ہے، تاہم انہیں کبھی تفتیشی افسر کا تعاون حاصل نہیں رہا۔
نمائندے کے مطابق مقدمے کے مرکزی ملزمان فیکٹری مالکان عبد العزیز بھیلہ اور ان کے دو بیٹوں ارشد بھیلہ اور شاہد بھیلہ بھی طبی وجوہات کی بناء پر عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت میں پیش نہ ہونے پر ان کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ ملزمان گزشتہ سماعت میں بھی پیش نہیں ہوئے تھے، جس پر عدالت نے ان کا میڈیکل سرٹیفیکٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس کیس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔
سانحہ بلدیہ کی ایماندارانہ تحقیقات کے لیے آرمی چیف سے اپیل
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے پرزور اپیل کی ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی ایماندارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔
ہفتے کو اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'مجھے احساس ہے کہ ایک طرف آپ ضرب عضب کے ذریعے ملک کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے عمل میں مصروف ہیں، دوسری طرف والدہ محترمہ کی جدائی کا تازہ زخم بھی آپ کے دل ودماغ پر لگا ہے، لیکن آپ کی ان تمام پریشانیوں کے باوجود میں آپ کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کا واسطہ دے کرانصاف کا طلبگار ہوں'۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ کی آج تک ایماندارانہ تحقیقات نہیں کی گئیں لہذا ان کی اپیل ہے کہ جنرل راحیل شریف فوج کے تین قابل اعتبارافسران پر مبنی ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر 11 ستمبر2012ء کو علی انٹرپرائزز نامی فیکٹری میں لگنے والی آگ کی اصل تحقیقات کرائیں اور تحقیقات کرنے والے لمحہ بہ لمحہ ہونے والی تفتیش کے عمل سے آرمی چیف کو بھی آگاہ رکھیں۔
الطاف حسین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈھائی سو سے زائد معصوم انسانوں کو جلاکر خاکستر کرنے میں ملوث سفاک عناصر کو نشان عبرت بنانے کے لیے چوک میں لٹکایا جائے تاکہ دیکھنے والی ہرآنکھ عبرت حاصل کرے اور کوئی بھی اس قسم کے گھناوٴنے اقدام کا تصور بھی نہ کرسکے ۔