پاکستان

نظر بندی کے خلاف لکھوی کی درخواست مسترد

عدالت کا کہنا ہے کہ ملکی حالات کے پیش نظرذکی الرحمن لکھوی کی رہائی کا حکم نہیں دیا جاسکتا۔

لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ممبئی حملوں کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست خارج کردی۔

جمعے کو مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ کی عدالت میں ذکی الرحمان لکھوی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے ملکی حالات کے پیش نظرذکی الرحمان لکھوی کو قانون کے مطابق نظر بند کیا ہے۔

دوسری جانب ذکی الرحمن کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ان کو چار دفعہ نظر بند کیا جاچکا ہے اور ان کے موکل کی مزید نظر بندی قانون کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کی بھی توہین ہے، جس میں لکھوی کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

فاضل عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ حکومت کا موقف درست ہے کہ اگر ذکی الرحمان لکھوی کو رہا کیا گیا تو حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔

واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے اور ہندوستان کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔

جس پر پاکستان نے چند سال قبل لکھوی کو مظفر آباد سے واپس آتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا، تاہم 18 دسمبر 2014 کواسلام آباد میں کوثر عباس زیدی پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے لکھوی کی ضمانت پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تمام لوگوں کے لیے ایک دھچکا قرار دیا تھا۔