ہندوستان کے انکار پر 'پلان بی' تیار ہے، شہریار
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیریز پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست اور کھیل کو ملانا نہیں چاہیے۔
دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تناؤ کے بعد سیریز پر گہرے بادل منڈلا رہے ہیں جو رواں سال کے اختتام میں متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونی ہے۔
پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ سیاست اور کھیل کو ایک دوسرے سے دور رکھنا چاہیے تاہم اگر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ (بی سی سی آئی) سیاست اور کھیل کو ملانا چاہتا ہے تو یہ ان کا اپنا فیصلہ ہوگا۔
صحافیوں سے منگل کے روز گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان نے کھیلنے سے انکار کیا تو پی سی بی کے پاس 'پلان بی' بھی ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ سیریز اپنے شیڈول کے مطابق ہوگی۔
شہریار خان نے کہا کہ جب ہم 1999 میں انڈیا گئے تھے تو وہاں کی پچز کو اکھاڑا جارہا تھا لیکن پھر بھی ہم نے وہاں کھیلا اور ہندوستانی کرکٹ شائقین نے ہمیں بے حد سپورٹ کیا۔ مجھے یاد ہے کہ چنئی میں 20 سے 30 ہزار شائقین نے ہمارے لیے کھڑے ہوکر تالیاں بجائی تھیں۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو دبئی میں کروانے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد پیسے کمانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کو دبئی میں کروانے کے پیچھے کچھ اہم وجوہات تھیں جن میں ہمارے کرکٹرز کو دنیا کے اسٹار کھلاڑیوں اور کوچز کے ساتھ بیٹھنے کا موقع ملے گا جس طرح انڈین پریمیئر لیگ میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماہرین ہمیں پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ کوئی اسٹار کھلاڑی پاکستان نہیں آئے گا۔ صرف دوسرے اور تیسرے درجے کے کھلاڑی ہی یہاں آئیں گے۔ ایسی صورت حال میں براڈکاسٹرز بھی ٹورنامنٹ میں دلچسپی نہیں لیں گے اور ہم پیسے نہیں بنا پائیں گے۔
پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ آہستہ آہستہ پی ایس ایل کو آئندہ دو سالوں میں پاکستان منتقل کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ نے اب تک اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں جرم کا اعتراف نہیں کیا تھا تاہم ہم نے اب انہوں نے تحریری طور پر اس اعتراف کرلیا ہے جسے ہم آئی سی سی کو بھجوا رہے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اور ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کی فٹنس انتہائی ناقص ہے، ڈومسٹک کرکٹ میں 20 کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ لیے گئے جن میں سے صرف چھ ہی اسے پاس کرپائے۔
انہوں نے بتایا کہ ریجنز کے کوچز کو انہوں نے خط لکھا ہے جس میں کھلاڑیوں کی فٹنس بہتر بنانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں ورنہ ان پر جرمانہ عائد کی جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی کپ اور بنگلہ دیش میں ناقص کارکردگی کے بعد ڈومیسٹک اسٹرکچر میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔