پاکستان

پنجاب اسمبلی:بی بی سی رپورٹ پر تحقیقات کا مطالبہ

پی ٹی آئی کی قرارداد میں مطالبہ کیاگیاہے کہ الزامات ثابت ہوں توالطاف حسین سمیت دیگرکے خلاف آرٹیکل6 کے تحت ٹرائل کیاجائے
|

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پ ٹی آئی) کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے خلاف برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی ڈاکومینٹری میں لگنے والے الزامات پر پنجاب اسمبلی میں متفقہ قرار داد منظور کر لی گئی۔

پنجاب اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار داد میں حکومت سے اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن بنانے اور الزامات ثابت ہونے پر آرٹیکل-6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ : 'ہندوستان سے ایم کیو ایم کو مالی مدد ملتی رہی'

پنجاب اسمبلی میں قرار داد پاکستان تحریک انصاف کے رکن میاں اسلم اقبال نے پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی تھی۔

قرار داد میں ایم کیو ایم کے خلاف بی بی سی کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نقطہ اٹھایا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ پر دہشت گردوں کی مدد اور بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' سے تربیت لینے کے الزامات پہلے بھی لگ چکے ہیں، یہ ایوان وفاق سے مطالبہ کرتا ہے کہ غیر ملکی نشریاتی ادارے کی اس رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کروائی جائیں۔

منظور ہونے والی قرار داد میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ الزامات ثابت ہوں تو الطاف حسین سمیت دیگر ذمہ داروں کے خلاف آرٹیکل – 6 کے تحت ٹرائل کیا جائے۔

الطاف حسین کا بیان : 'آئی ایس آئی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہیے'

خیال رہے کہ بی بی سی نے تین روز قبل ایک ڈاکومنٹری نشر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے دو رہنماؤں نے برطانوی حکام کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ انہیں ہندوستان کی حکومت کی جانب سے مالی مدد ملتی رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق لندن میں مقیم 2 سینیئر رہنماؤں نے 2012 میں پولیس کو ریکارڈ کروائے۔

بی بی سی کے مطابق ایم کیو ایم کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے برطانوی حکام کو ایم کیو ایم کے ایک رہنما کے گھر پر 2013 میں ایک چھاپے کے دوران ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی ایک فہرست بھی ملی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ چھاپے کے دوران ملنے والی فہرست میں خریدا گیا اسلحہ اور رقم ممکنہ طور پر کراچی میں استعمال ہونا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ہندوستان نے گزشتہ دس سالوں کے دوران ایم کیو ایم کے سیکڑوں عسکریت پسندوں کو تربیت فراہم بھی کی۔