Dawn News Television

شائع 29 جون 2015 02:54pm

اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقاتی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

اسلام آباد:متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے لیے لندن میٹروپولیٹن پولیس کی ایک ٹیم پیر کو اسلام آباد پہنچ گئی۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ طے شدہ پروگرام کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کی دو رکنی ٹیم آج صبح اسلام آباد پہنچی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کی 6 یا 7 ارکان کی ٹیم کی گزشتہ روز اسلام آباد پہنچنے یا اسلام آباد میں موجودگی کی خبریں گمراہ کن ہیں۔

بیان میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ وزارتِ داخلہ کی بار بار وضاحت کے باوجود ایسی بے بنیاد خبریں کیوں پھیلائی جا رہی ہیں؟

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزارتِ داخلہ اس حساس مسئلے میں تمام امور سے میڈیا کو آگاہ رکھے گی۔

بیان میں اس مسئلے پر بلا جواز قیاس آرائی اور غیر مصدقہ خبروں کی تشہیر سے اجتناب کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ہفتے کو میڈیا میں کچھ اس قسم کی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سکاٹ لینڈ یارڈ کی ایک ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے جو پاکستانی حکام کی تحویل میں موجود ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس سے جڑے دو ملزمان سے تفتیش کرے گی۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے رواں برس اپریل میں کراچی سے معظم علی نامی شخص کی گرفتاری ظاہر کی تھی، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہےکہ وہ اس کیس میں مرکزی ملزم ہیں،جبکہ گزشتہ ہفتے اس کیس میں مطلوب محسن علی اور خالد شمیم کو چمن میں پاک-افغان سرحد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

گذشتہ ہفتے وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ زیرِ تحویل ملزمان کا ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس سے تعلق جڑتا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں گرین لین کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ کام سے گھر کی طرف آ رہے تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ 50 سالہ رہنما چھریوں کے وار سے ہلاک ہوئے تھے جبکہ جائے وقوعہ سے ایک ساڑھے پانچ انچ کی چھری اور ایک اینٹ بھی برآمد کی گئی تھی۔

Read Comments